مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے کہا ہے کہ مغربی افریقہ کے ساحلی ممالک مالی، نائیجیر اور بورکینافاسو نے دفاعی معاہدہ کرتے ہوئے اتفاق کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی داخلی شورش یا بیرونی جارحیت کی صورت تینوں ممالک ایک دوسرے کا دفاع کریں گے۔
مالی کے صدر عاصمی کویتا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ تینوں ممالک نے دستخط کرکے نئے فوجی اتحاد کی تشیل پر اتفاق کرلیا ہے جس کا مقصد ایک دوسرے کی دفاعی مدد کرنا ہے۔
نائیجر میں ہونے والی بغاوت کے بعد تینوں ممالک اور مغربی افریقہ کے اقتصادی اتحاد اکواس کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ اکواس میں شامل ممالک نے انتباہ کیا ہے کہ آئین کی بالادستی کو برقرار کرنے کے لئے فوجی طاقت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
مالی اور بورکینافاسو نے اس فوجی اتحاد کی تشکیل کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ فوجی حملے کی صورت میں نائیجر کی مدد کی جائے گی۔ نئے اتحاد کے مطابق تینوں میں سے کسی بھی ملک پر حملہ دوسروں پر بھی حملہ تصور کیا جائے گا۔
فوجی بغاوت کے بعد تینوں ممالک کے فرانس سے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ فرانس مالی اور بورکینافاسو سے اپنی فوجیں نکالنے پر مجبور ہوا ہے۔
نائیجر میں فوجی بغاوت کے بعد فرانس نے تعلقات میں کشیدگی کی وجہ سے فوجی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔