مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے یمن اور سعودی عرب کی مشترکہ سرحد پر سعودی سرحدی گارڈز کے ہاتھوں سینکڑوں مہاجرین کے قتل عام کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد ایتھوپیا نے کہا ہے کہ حکومت ان حوالے سے تحقیقات کرے گی۔
وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال مارچ اور رواں سال جون میں سینکڑوں ایتھوپین مہاجرین کے مبینہ قتل عام کے بارے میں سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کریں گے۔
بیان میں تحقیقاتی عمل کے جلد آغاز ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی گئی ہے کہ اس مسئلے پر سب ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی غیر ضروری بیان دینے سے گریز کیا جائے۔
در این اثناء رائٹرز نے کہا ہے کہ سعودی عہدیدار نے ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ سعودی عہدیدار نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ کے حوالے سے مصدقہ ذرائع سے رجوع نہیں کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پر عائد الزامات نہایت خطرناک ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز پہلے ہیومن رائٹس واچ نے بیان میں کہا تھا کہ سعودی سرحدی گارڈز نے ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مہاجرین کو مارچ 2022 اور جون 2023 میں سعودی عرب اور یمن کی سرحد عبور کرتے ہوئے گولی مار کر قتل کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی گارڈز نے ایتھوپین مہاجرین کو جن میں خواتین اور بچے بھی تھے، نزدیک سے گولی ماری تھی۔