مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ "برکس" سربراہی اجلاس کے موقع پر چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ برکس گروپ دنیا میں کثیرالجہتی کی حمایت کرتا ہے۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ "برکس ممالک کا گروپ کثیرالجہتی کے دفاع اور دنیا پر حکمرانی کرنے والے نظام کی اصلاح کے لیے پرعزم ہے اور برکس ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم اور فریم ورک ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "برکس، ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر تکثیریت کی حمایت کرنا چاہتا ہے اور ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بڑھانے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے اور ان کے حق رائے دہی کو مضبوط بنانے کے لیے عالمی حکمرانی کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
برکس سربراہی اجلاس اور برکس گروپ آف فرینڈز کا اجلاس 22 سے 24 اگست تک جنوبی افریقہ میں منعقد ہوگا۔
برکس گروپ اس وقت برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ہے اور اس وقت جنوبی افریقہ اس گروپ کی سربراہی کر رہا ہے۔
برکس کی اصطلاح ان ممالک کے انگریزی نام کے پہلے حرف کو ملا کر بنائی گئی ہے۔ دنیا کی مجموعی پیداوار کا 30 فیصد جب کہ آبادی کا 40 فیصد برکس ممالک میں بیان کیا گیا ہے۔