مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے پاسداران انقلاب کے کمانڈروں اور اہلکاروں کے 24 ویں اجلاس میں ایام عزا اور اہل بیت کی اسیری کی مناسبت سے تعزیت پیش کرنے کے ساتھ گذشتہ چار دہائیوں میں رہبر معظم انقلاب کی مدیریت انتظام مختلف بیان کرتے ہوئے کہا: امام خامنہ ای نے مدبرانہ ہدایت اور درست رہنمائی کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کو پابندیوں، دھمکیوں، اقتصادی دباؤ، خطرناک فتنوں اور نفسیاتی جنگوں کے دریائے نیل کو نہایت کامیابی کے ساتھ عبور کرایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام خامنہ ای نے اپنی محتاط مدیریت کے ساتھ ہمیں خوشحالی اور آسودگی دی اور دشمنوں کو مایوس کر دیا۔
وہ دشمن کی طرف ذرہ برابر بھی رغبت کا مظاہرہ کئے بغیر دنیا کے استکباری ذہنیت کے لوگوں کے سامنے یوں کھڑے ہوئے کہ گویا یہ مسئلہ ولایت فقیہ پر خصوصی لطف ہوا ہو۔
میجر جنرل سلامی نے سپاہ پاسداران انقلاب کی تشکیل سے لے کر اب تک اس انقلابی تنظیم کی شاندار کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: سپاہ پاسداران انقلاب کی جو تصویر آج تک پیش کی گئی ہے وہ گہری، روشن، امید افزا، متاثر کن، ترقی خیز اور رو بہ پیش رفت ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رہبر معظم انقلاب نے دنیا کے مسلمانوں میں جذبہ جہاد کو تقویت دی ہے، کہا: عالم اسلام کی حاکمیت قدرت مندانہ اقتدار چاہتی ہے اور اگر مسلمان کمزور ہوں گے تو ان کا خاتمہ ہو جائے گا۔ آج "عالم اسلام" ایک بنیادی عمیق تصور کا نام ہے جب کہ ماضی میں یہ تصور مکمل طور پر محسوس نہیں کیا گیا تھا.
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے پوری دنیا میں امریکہ کی قیادت میں عالمی استکبار کی برائیوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: آج امریکہ پہلے سے زیادہ زوال پذیر ہے اور دشمن آج کمزوری کے عروج پر ہے۔ اگر ہم حالیہ 45 سالہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہم دیکھیں گے کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں ہمارے دشمن کمزور ہوتے جا رہے ہیں اور ہم اور "مزاحمت کا محور" مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ افغانستان میں فوجی سازوسامان کا ایک قابل ذکر حصہ چھوڑ کر بھاگ گیا اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی استکبار وقت کے ساتھ کمزور ہوا ہے۔
اسرائیل 1967 کے مقابلے میں کمزور ہے اور حزب اللہ اس کے بعد سے مضبوط ہوئی ہے اور اس کے جنگی ساز و سامان اور آلات بہتر اور جدید ترین ہو گئے ہیں۔
میجر جنرل سلامی نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ سفارت کاری بہترین آپشن ہے لیکن طاقت کی زبان کے بغیر سفارت کاری کام نہیں آتی۔
آج اسلامی انقلاب اور محور مقاومت کو امریکہ اور غاصب اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں خطے میں برتری حاصل ہے
اور یہ کامیابی رہبر معظم انقلاب کے تدبر اور امت اسلامیہ کی جدوجہد اور استقامت کی بدولت حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج دنیا میں سیاسی جغرافیہ کی تشکیل نہایت مشکل کام ہے جسے اسلامی جمہوریہ ایران نے کر دکھایا ہے، کہا: ایران کے اسلامی انقلاب نے استکبار کا خاتمہ کر دیا ہے اور آج امریکی استکبار کی ہڈیاں چٹخ رہی ہیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر ان چیف نے کہا کہ تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ جہاں ہم نے دشمن کے ساتھ زیادہ شدت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے وہاں ہم مضبوط ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: مضبوط دشمن کا ہونا ایک نعمت ہے اور طاقتور دشمن پر قابو پانے کے تصور کے بغیر قوی نہیں بن سکتے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ سپاہ پاسداران کی تشکیل مشکل حالات کے دوران ہوئی ہے، کہا: سپاہ کی طاقت اس حقیقت کی وجہ سے ہے کہ وہ غیر الہی اور مغربی طاقتوں کو کمزور اور ناکارہ سمجھتی ہے۔ مغربی طاقتیں جعلی اور کھوکھلی ہیں اور ان کے مقابلے کا اصل راستہ جہاد اور مزاحمت ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف نے امریکہ کو اسٹریٹجک مشکل میں ڈالنے میں رہبر معظم کے کردار کو بیان کرتے ہوئے مزید کہا: آج دشمن اچھی طرح جانتا ہے کہ اگر اس نے اسلامی جمہوریہ پر پابندیاں لگائیں تو وہ شکست کھا جائے گا اور اگر ایسا نہیں کیا تو بھی شکست کھا جائے گا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ سپاہ ایک مضبوط طاقت اور لڑنے والا دل ہے اور اس کا ایمان ہی فتح کا تعین کرتا ہے، واضح کیا کہ آج دشمن کا راستہ ہر جگہ اور تمام میدانوں میں روکا جا چکا ہے اور جب تک عالمی سامراج مکمل طور پر نابود نہیں ہوتا اور ہم فتح کامل حاصل نہیں کر لیتے دشمن کا راستہ روکنا ہوگا۔
آج ہم ہر جہت سے دشمن کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں لیکن چونکہ ہم بہت مضبوط ہیں اس لیے ہمیں یہ جنگ محسوس نہیں ہورہی۔
میجر جنرل سلامی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن جہاں بھی حرکت کرے گا، وہ اسلامی انقلاب کے طاقتور وجود سے ٹکرائے گا، مزید کہا: ہمارے دشمن کے پاس مضبوط دل والے جنگجو اور میدان جنگ کے جوان نہیں ہیں، بلکہ وہ ہزاروں کارندوں کا مجموعہ ہے جو مختلف شعبوں میں ناکامی کے بعد آج نوجوانوں کے اندر مایوسی اور شکوک و شبہات پیدا کرنے کے میدان میں آگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: " کام کرنے اور خدمت کرنے میں بالکل بھی سستی نہ کریں؛ کیونکہ سپاہ پاسدارن حادثات میں پروان چڑھی ہے اور اس کی ترقی مشکل حالات کا سامنا کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے اور سپاہ سخت حوادث سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہوتی۔
آخر میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کمانڈروں اور اہلکاروں سے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انقلاب کی حفاظت کے لیے قربانی اور عوام کی خدمت کا جذبہ درکا ہے، کہا کہ عوام دوستی، محرومیت کے خاتمے اور سماجی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے ہر ممکن کوشش کریں، پیسہ ایران کی عظیم قوم کی خدمت کے علاوہ کسی درد کی دوا نہیں ہے۔