مہر خبررساں ایجنسی نے کویتی خبررساں ادارے کونا کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ڈنمارک کے وزیرخارجہ لارس راسموسن نے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے قرآن مجید کی توہین کے واقعات پر تبادلہ خیال ہے۔
گفتگو کے دوران ڈینش وزیرخارجہ نے اس موقع پر قرآن کریم کی توہین کے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈنمارک اس طرح کے افسوسناک واقعات کی روک تھام کے لئے قانون سازی کررہی ہے۔
انہوں نے ان غیرذمہ دارانہ واقعات کو ڈنمارک کے عوام کا موقف ماننے سے انکار کیا۔
یاد رہے کہ ملعون سیلون مومیکا نے سویڈش پولیس کی حفاظت میں اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے سامنے قرآن کو نذر آتش کردیا تھا۔ اس کے بعد دوبارہ گستاخی کا ارتکاب کرتے ہوئے اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن کی شان میں گستاخی کے علاوہ عراقی پرچم کو بھی نذر آتش کیا تھا اور اسلام مخالف نعرے لگائے تھے۔
گذشتہ مہینے کی اکیسویں تاریخ کو ڈنمارک کے دارلحکومت کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے نسل پرست جماعت نے قرآن کریم کے صفحات کو آگ لگائی تھی۔
شرپسندوں نے اسلام کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے قرآن اور عراقی پرچم کو پاوں تلے روند ڈالا تھا۔
گذشتہ روز اسلام مخالف گروہ نے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کا واقعہ دہرایا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈینش قوم پرستوں نے ترکی، عراق، مصر، سعودی عرب اور اسلامی جمہوری ایران کے کوپن ہیگن میں واقع سفارتخانوں کے سامنے گستاخانہ واقعات کا تکرار کیا تھا۔
شدت پسند گروہ کے اراکین نے ہاتھوں میں اسلام مخالف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور توہین آمیز نعرے لگارہے تھے۔ ڈینش پولیس شرپسندوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کررہی تھی۔