مہر خبررساں ایجنسی_صوبائی ڈیسک: محرم الحرام میں روز عاشورا نزدیک ہونے کے ساتھ ہر طرف سے ماتم کی آہ و فغاں بلند ہورہی ہیں۔ نویں محرم کی رات "علمدار نہ آیا" کی صدائیں آرہی ہیں۔
تاریخ کے مطابق دشمن نو محرم کو کربلا میں جنگ شروع کرنا چاہتے تھے تو امام حسین علیہ السلام کی زبان پر ایک ہی نام تھا کہ عباس کہاں ہیں؟
امام عالی مقام نے حضرت عباس کو بھیج کر ایک دن کی مہلت مانگی۔
نو محرم کی رات کریمہ اہل بیت کے شہر میں ہر گلی اور کوچے سے علمدار کربلا پر ماتم کرنے اور رونے کی صدا آرہی ہے۔
ملک بھر سے آئے ہوئے عزاداران امام حسین سے قم کھچا کھچ بھرا ہوا ہے جو کریمہ اہل بیت کو امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی شہادت پر تعزیت پیش کررہے ہیں۔ یکم محرم الحرام سے اب تک 1700 انجمنوں کے تحت فرش عزا بچھائی گئی ہے اور عاشورا کے دن تقریبا ایک ہزار ماتمی دستے حرم مطہر کی طرف حرکت کریں گے۔
پاکستان، عراق، افغانستان اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے عزادار بی بی معصومہ قم کو پرسہ دیں گے۔ ہر سال کی معروف و مشہور ماتمی انجمنوں کی طرف سے عزاداری اور مجالس منعقد ہورہی ہیں۔
انجمن رزمندگان اسلام کی طرف سے امام کلچرل ہال میں عزاداری اور مجالس منعقد کی جارہی ہے جس میں معروف روضہ خوان حاج مہدی میرداماد روضہ خوانی کررہے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں عزادار مجلس میں شرکت کررہے ہیں۔
انجمن خادم الرضا ہر سال کی طرح امسال بھی شہید حیدریان ورشگاہ میں عزاداری ہورہی ہے جس میں ہزاروں جوان شرکت کرتے ہیں۔ خادم الرضا کی مجلسیں قم سمیت پورے ملک میں معروف ہیں۔
انجمن فاطمیون اور دیگر انجمنوں کے زیر انتظام ہونے والی مجالس میں معروف نوحہ خوان سلحشور روضہ خوانی کرتے ہیں۔
اکثر ماتمی انجمنوں کی طرف سے حال ہی میں یورپ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعات پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عزاداروں نے ہاتھوں میں قرآن کریم اٹھا کر اپنے غم و غصّے کا اظہار کیا۔
قم میں مقیم نجفیوں کی طرف سے محرم الحرام کی آٹھویں کی رات سے روایتی مشعل برداری جاری ہے۔ مسجد امام رضا میں مجلس کے بعد انجمن کے اراکین ہاتھوں میں مشعل لئے حرم مطہر کی طرف حرکت کرتے ہیں اور کریمہ اہل بیت بی بی فاطمہ معصومہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔
مجتہدین اور مراجع تقلید کے گھروں اور دفاتر میں بھی مجلس کا سلسلہ جاری ہے جس میں خطباء مقصد عاشورا پر روشنی ڈالتے ہیں۔
حرم بی بی معصومہ کے اطراف اور شہر کے دیگر مقامات پر 200 سے زائد کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں عزاداروں کے لئے سبیل اور نیاز کا اہتمام کیا گیا ہے۔
حرم مطہر میں نماز مغربین کے بعد مجلس ہوتی ہے جس سے حجت الاسلام میر باقری خطاب اور محمد جواد احمدی روضہ خوانی کرتے ہیں۔
مسجد جمکران میں مجلس سے حجت الاسلام مومنی خطاب اور جواد برزگر روضہ خوانی کرتے ہیں۔
اس سال یوم عاشورا جمعہ کے روز ہونے کی وجہ سے ادارہ برائے انعقاد نماز جمعہ کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ نماز جمعہ حرم بی بی معصومہ کے صحن امام رضا میں ہوگی جس سے آیت اللہ سعیدی خطاب اور اقتدا کریں گے۔
عاشورا کے دن حرم مطہر میں مجلس سے حجت الاسلام مومنی خطاب اور صادقی واعظ روضہ خوانی کریں گے۔
ٹریفک پولیس نے سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے کے لئے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ان ایام میں حرم مطہر کے اطراف میں غیر ضروری نقل و حمل سے گریز کریں۔