مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ سیکیورٹی کے نام پر عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کوگھیر لیا جاتا ہے۔ فوج طلب کرلی جاتی ہے۔ کیا کلمے کے نام پر بننے والے ملک میں نواسہ رسول کی یاد میں نکلنے والے جلوسوں کو مسلمانوں سے خطرہ ہے؟ کون ہے جو خود کو مسلمان بھی کہلوائے اور امام حسین ؑسے انکاری ہو؟
جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے استفسار کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ دنیا اور وطن عزیزپاکستان میں کتنے دھرنے دیے جاتے اور جلوس نکلتے ہیں۔آخر کیا وجہ ہے فوج صرف اس وقت بلائی جاتی ہے ،جب محرم آتا ہے۔ ہماری فوج بڑی عظیم فوج ہے ۔غیر ملکی دشمنوں اور اندرونی شرپسند عناصر سے حفاظت اس کی ذمہ داری ہے۔الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں رپورٹ ہوا ہے کہ فوج کو باقاعدہ طور پر محرم الحرام کے جلوسوں کی حفاظت کے لئے طلب کرلیا گیا ہے۔ کیا امام حسین علیہ السلام کے جلوس کی حفاظت کرنی ہے؟ 97فیصد مسلمان آبادی اور اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں نواسہ رسول کی شہادت کی یاد میں نکلنے والے جلوسوں کو خطرہ کس سے ہے؟کیا امام حسین، سنی مسلمانوں کے امام نہیں؟ اگر امام حسینؑ کے نام سے جلوس نکلتا ہے تو فوج کو بلایا جاتا ہے ۔ شرپسند عناصر کے ڈر سے ۔ عید میلاد النبی اور محرم کے جلوسوں کی حفاظت کی جاتی ہے ۔ ہر طرف سے ان کو گھیر لیا جاتا ہے کہ مسلمان ان پر حملہ نہ کر دیں۔ حیف! حیف! حیف!۔ کیا اسلامی ملک اس طرح ہوتے ہیں؟ گھر میں مجلس کریں اس کی اجازت لو ۔کیوں؟ ایس۔ایچ۔او آ جاتا ہے کہ بغیر اجازت مجلس عزا منعقد کی تو ہم گرفتار کر لیں گے۔ لاحول و لا ۔۔، گھر میں انسان کچھ بھی کرتا رہے کسی کو حق نہیں ہے، داخل ہونے کا۔ حکم دیا گیا کہ کسی گھر میں اجازت کے بغیر داخل نہ ہوں۔ اگر کوئی اجازت نہ دے اور آپ کا باطن ٹھیک ہے تو فوراً واپس چلے جاو ¿۔ ہمیں نہ کہو کہ گھر میں مجلس نہیں ہو سکتی۔ پاکستان اسلام ، لا الہ الا اللہ کے نام پر بنا ہے ، لاالہ الا اللہ کے کلمے کو بچانے کے لیے امام حسینؑ نے اپنی اولاد،جان،خون دے رہے ہیں۔ بہنوں،بچیوں کا پردہ دے رہے ہیں ۔