مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رائٹرز نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی حکام 1.3 بلین ڈالر مالیت کے نئے ہتھیاروں کے پیکج کے حصے کے طور پر یوکرین کو "ویمپائر" نامی میزائل لانچنگ سسٹم بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یوکرین کے لیے تازہ ترین امریکی فوجی امداد کی نقاب کشائی اس ہفتے کی جائے گی۔
رائٹرز نے دو امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویمپائر کے علاوہ، کیف کو گولہ بارود، راڈار، کئی قسم کے خودکش ڈرون اور دیگر اینٹی ڈرون سسٹم ملیں گے۔
اسلحہ بنانے والی امریکی کمپنی L3Harris کا تیار کردہ یہ نیا سسٹم پک اپ ٹرکوں اور ٹرکوں سمیت زیادہ تر مال بردار گاڑیوں پر نصب کیا جا سکتا ہے اور اسے ایک مقررہ جگہ پر نصب کرنا بھی ممکن ہے۔ یہ نظام ہدف اور لانچنگ سینسر پر مشتمل ہے جو چار 70 ملی میٹر لیزر گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ہے اور اسے صرف ایک آپریٹر کے ساتھ فضائی اور زمینی اہداف کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
نئے امریکی ہتھیاروں کے پیکج میں دو قسم کے خودکش گولہ بارود (دھماکے سے لدے ڈرون جو اہداف تلاش کرنے کے لیے میدان جنگ میں چکر لگاتے ہیں)، فونیکس گھوسٹ اور لیچڈ نائف بھی شامل ہیں۔ اس قسم کے ڈرونز پہلے بھی یوکرین کو بھیجے گئے تھے جو پچھلے سال 95 ملین امریکی ڈالر کے ہتھیاروں کے پیکج میں شامل تھے۔
اسلحہ ساز فیکٹری نے پہلے ویمپائر میزائل لانچر سسٹم کیف پہنچانے کا اعلان کیا اور پھر تصدیق کی کہ اسے پینٹاگون سے 40 ملین ڈالر کا معاہدہ ملا ہے، جس کے مطابق وہ 2023 کے وسط تک یوکرین کو مزید چار سسٹم بھیجے گی اور مزید 10 سسٹم سال کے آخر تک فراہم کرے گی۔
فروری 2022 میں یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو 41.3 بلین ڈالر مالیت کے اسلحے کی براہ راست کھیپ کے ساتھ ساتھ نام نہاد "سیکیورٹی اسسٹنس انیشیٹو" کے ذریعے 10 بلین ڈالر سے زیادہ کے ہتھیاروں کی امداد کی اجازت دی تھی۔