مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے مشہد مقدس میں سپاہ پاسداران کی زمینی فوج کے اعلی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی سفارتکاری پیشرفت کررہی ہے۔ آج متعدد ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاہدوں اور قرار دادوں پر دستخط ہورہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں امنیت، سیکورٹی اور دوستانہ تعلقات میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان قراردادوں کی بنیاد اس بات پر ہے کہ خطے میں امن و امان برقرار کرنے کے لئے بیرونی مداخلت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔صہیونیوں کی اس خطے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ سالوں کی نسبت ملکی سرحدوں کی صورتحال اطمینان بخش ہے۔ افسوسناک امر ہے کہ بعض ہمسایہ ممالک اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عراق کے شمال میں علیحدگی پسند گروہ موجود ہیں جنہوں نے ملکی سرحدوں پر امن کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔
چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا کہ عراقی حکومت کی طرف مقررہ مدت کے اندر ان گروہوں کے خلاف کاروائی تک صبر کریں گے اور امید ہے ہے عراقی حکومت اپنے وعدے پر عمل کرے گی لیکن اگر ان گروہوں کی جانب سے کوئی اشتعال انگیزی ہوجائے تو شدت کے ساتھ جوابی کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے جنوب مشرقی سرحدوں پر دہشت گروں کی سرگرمیوں کے شواہد ملے ہیں۔ شمال مغرب اور جنوب مشرق میں مجموعی طور پر سیکورٹی کی صورتحال اطمینان بخش ہے اگرچہ تخریبی کاروائیاں بھی چھوٹی سطح پر ہورہے ہیں جن کو بروقت کاروائی کرکے ناکام بنایا جارہا ہے۔ پولیس اور آرمی کے جوانوں کے ساتھ ساتھ سپاہ کے اہلکار بھی افغانستان سے متصل سرحد پر ہونے والی تخریبی کاروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔