مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صہیونی وزیراعظم کی متنازعہ عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرے مسلسل 26 ویں ہفتے میں بھی جاری رہے اور ہزاروں کی تعداد میں صہیونیوں نے ان مظاہروں می شرکت کی۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہزاروں مظاہرین نے کنیسٹ کے ممبران اور کابینہ کے اراکین کی رہائشگاہوں کے سامنے جمع ہوکر احتجاج کیا۔ وزیرجنگ یواو کالانت اور وزیر انصاف باریو لوین کی رہائشگاہوں کے سامنے ہزاروں مظاہرین جمع ہوگئے۔
علاوہ ازین تل ابیب میں پارلیمانی سربراہ عمیر یوحنا اور رکن کنیسٹ بوعز بیسموت کے گھروں کے سامنے بھی احتجاج کے واقعات پیش آئے۔
صہیونی میڈیا کے مطابق تل ابیب کے علاوہ نتانیا، ہرٹزلیا اور بیتح تیکفا میں بھی لوگوں نے سڑکوں اور شاہراہوں پر جمع ہوکر احتجاج کیا۔
یاد رہے کہ صہیونی عوام نتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کو اپنی بدعنوانیوں اور کرپشن پر پردہ ڈالنے کی سازش سمجھتے ہیں۔ عوام کے مطابق نتن یاہو کے اقدامات صہیونی حکومت کو داخلی جنگ کی طرف لے جائیں گے۔ عدالتی اصلاحات کے تحت کابینہ اور حکومت کے معاملات پر عدلیہ کی مداخلت کم ہوجائے گی اور عدلیہ کے اختیارات محدود ہوجائیں گے۔