مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، مکہ مکرمہ دنیا کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے 23 لاکھ سے زائد حاجی مکہ مکرمہ میں حج کے فرائض انجام دینے کے لئے حاضر ہوئے۔ ایرانی حجاج کی تعداد 87541 تھی جنہوں نے سرزمین وحی کا سفر کرکے حج کے اعمال انجام دیئے۔
حجاج مدینہ اور جدہ کے راستے سعودی عرب میں داخل ہوتے ہیں جہاں سے ایام تشریق داخل ہونے کے موقع پر مکہ مکرمہ میں قیام کرتے ہیں۔ اس کے بعد عرفات، مشعر الحرام اور منا میں مخصوص اعمال بجالائے جاتے ہیں۔ ان مقامات پر ذی الحجہ کی آٹھوٰیں سے بارہویں تک رہنا واجب ہے۔
ایرانی حجاج نے عرفات میں دعائے عرفات پڑھنے کے بعد مشعرالحرام کی راہ لی اور اذان مغرب سے اذان صبح تک اللہ سے راز و نیاز میں مشغول رہنے کے بعد منا کی طرف چلے گئے تاکہ رمی جمرات اور دیگر مخصوص اعمال بجالا سکیں۔
منا میں قیام کے پہلے روز شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد اپنے خیموں میں واپس آکر سر منڈواتے ہیں اور احرام سے خارج ہوتے ہیں۔ منا میں دوسرے اور تیسرے دن رسمی طور پر حاجی بننے کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں۔
اس کے بعد مکہ مکرمہ واپس آکر خانہ خدا کا طواف کرکے نماز طواف، صفا و مروہ کے درمیان سعی اور طواف نساء اور نماز طواف کو بجالایا اس کے بعد حج کے اعمال ختم ہوگئے۔
مکہ مکرمہ میں طواف کے دوران حجاج کی چند تصاویر پیش کی جارہی ہیں۔