مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مطابق ایران کے پولیس کمانڈر نے اپنے ماسکو کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس نے اہم سرکاری تنصیبات کے تحفظ، دہشت گردی کے جنگ اور سکیورٹی چیلینجز کے مقابلے کے دوطرفہ تعاون کو مضبوط کیا ہے۔
ماسکو دورے کے دوران ایران اور روس کے درمیان طے پانے والی مفاہمتی یاد داشت کے بارے میں بریگیڈیئر جنرل احمدرضا ردان نے کہا کہ اس دستاویز میں ایران کی پولیس اور روس کے نیشنل گارڈ کے دستے قانون کے نفاذ، سرکاری تنصیبات کی حفاظت، دہشت گردی کے خلاف جنگ، سلامتی کے شعبے میں تجربات کے تبادلے اور منظم جرائم کے انسداد کے لئے دوطرفہ مضبوط تعاون جیسے اہم ایشوز شامل ہیں۔
جنرل رادان نے منشیات کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو دنیا کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران منشیات کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے اور یہ دنیا کے تمام ممالک کی مدد کے لیے اس کی جدوجہد کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں وسیع تجربہ حاصل ہے جسے وہ روس اور دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے، ایرانی پولیس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل احمدرضا ردان نے روسی نیشنل گارڈ کے سربراہ جنرل وکٹر زولوٹوف کی سرکاری دعوت پر ماسکو کا دورہ کیا۔
زولوٹوف کے ساتھ ملاقات کے اختتام پر، دونوں سربراہوں نے سیکورٹی اور قانون کے نفاذ میں تعاون کو فروغ دینے کے ایک طویل المدتی مفاہمت نامے پر دستخط کیے جس میں سکیورٹی چیلینجز کے عوامل کے مقابلے کے تجربات کا تبادلہ بھی معاہدے کے اہم حصے کے طور پر شامل ہے۔