مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ نے رپورٹ دی ہے کہ سوڈان میں مسلح افواج اور پیرا ملٹری فورسز نے عید قربان کے موقع پر جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔ پیرا ملٹری فورسز کے سربراہ جنرل حمیدتی نے کہا ہے کہ عید کے موقع پر تین دنوں کے لیے جنگ روک دی جائے گی۔ جنگ بندی کا آغاز منگل سے ہوگا۔
الحدث چینل نے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریق کے درمیان مستقل جنگ بندی کے سلسلے میں عید کے بعد مذاکرات ہوں گے۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا تھا لیکن منگل کو بھی مختلف علاقوں میں فریقین کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔ گذشتہ دو مہینوں کے دوران دونوں نے تقریبا دس مرتبہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن ہر مرتبہ مکمل طور پر اس پر عملدرآمد نہیں ہوا اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کے واقعات دیکھنے کو ملے تھے۔
گذشتہ روز مسلح افواج کے طیاروں نے خرطوم اور ام درمان میں پیراملٹری فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
دراین اثناء سوڈان کی حکمران کمیٹی کے نائب سربراہ مالک عقار نے کہا ہے کہ عبدالعزیز الحلو کی قیادت میں عسکریت پسندوں نے مختلف شہروں میں سوڈانی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی دونوں کے درمیاں جھڑپوں کی خبریں ذرائع ابلاغ کی زینت بنتی رہی ہیں۔
سوڈان کی خانہ جنگی کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ خانہ جنگی کی وجہ سے 25 ملین شہری فوری امداد کے محتاج ہیں۔ 8 ملین بے گھر ہوئے ہیں جبکہ پانچ لاکھ ہمسایہ ممالک میں ہجرت کر چکے ہیں۔
مسلح افواج کے سربراہ جنرل البرہان اور پیراملٹری فورسز کے سربراہ جنرل حمیدتی کے درمیان کشیدگی کے بعد ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک 3000 سے زائد سوڈانی شہری ہلاک اور 6000 زخمی ہوئے ہیں۔