مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر رئیسی نے کیوبا کے دورے کے آخری دن ملک کے سابق صدر اور مذہبی رہنماء راؤل کاسترو سے ملاقات کی اور کہا کہ تہران اور ہوانا کے درمیان آج بہترین سیاسی و سفارتی تعلقات ہیں۔ صحت اور علاج معالجے کے شعبے میں کیوبا کی پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں کو اپنے تعلقات کو توسیع دیتے ہوئے فنی، اقتصادی، توانائی، صحت اور ٹیکنالوجی تک بڑھانا چاہئے۔
صدر رئیسی نے استکبار کے خلاف کیوبا کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھے دہائیوں سے عالمی سامراج کی طرف سے کیوبا پر غیر منصفانہ پابندیاں قابل مذمت اور انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔
انہوں نے عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے دوران مقاومتی ممالک کی اتحاد کی تشکیل پر زور دیا۔
اس موقع پر راؤل کاسترو نے 44 سال تک عالمی استکبار کے خلاف مقاومت پر ایرانی قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں دنیا کا نظام بدل رہا ہے۔ دنیا میں ایک طاقت کے بجائے کئی طاقتیں وجود میں آرہی ہیں۔ ان حالات میں استکبار مخالف ممالک کو اپنا بلاک بنانا چاہئے۔