مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے خبر دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے اجتماعی ترقی احمد مجدلانی نے تاکید کی ہے کہ امریکہ کی جانب سے سعودی عرب پر اسرائیل سے تعلقات قائم پر زور اس بات کی دلیل ہے کہ واشنگٹن فلسطینی تنازعے میں تعمیری کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوبائیڈن کی قیادت میں امریکی حکومت ٹرمپ کی سابقہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور صہیونی حکومت اور عرب دنیا کا حصہ قرار دینے کی سازش میں مصروف ہے۔
مجدلانی نے کہا کہ امریکہ خطے میں جنگ کا رخ بدلنے کی کوشش کرتے ہوئے اسرائیل کے بجائے ایران کو عرب ممالک کے خطرے کے طور پر پیش کررہا ہے تاکہ ایران کے خلاف جنگ چھیڑ کر اسرائیل کو اس میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد یہ سازشیں ناکام ہوگئی ہیں اور امریکی پالیسی کو شدید دھچکہ لگا ہے۔ امریکہ اسرائیل کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سال عرب امارات، سوڈان، بحرین اور مراکش جیسے ممالک صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ان ممالک نے اس حوالے سے عرب ممالک کے درمیان تمام قراردادوں اور مقبوضہ فلسطین کو غاصبوں سے آزاد کرنے کے معاہدوں کی خلاف ورزی کی تھی۔