مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی پارلیمنٹ کے اپوزیشن لیڈر لاییر لاپیڈ نے اسرائیلی فوج کے ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر اتفاق رائے ہونا اسرائیل کی شکست کے مترادف ہے۔
اس سے پہلے روسی خبررساں ادارے اسپوٹنک نے کہا تھا کہ سابق صہیونی وزیر اعظم لاپیڈ نے ایک ریڈیو پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاملات پر اتفاق رائے قائم ہونے والا تھا لیکن اسرائیل کی مداخلت کے نتیجے میں پیشرفت نہ ہوسکی۔
حال ہی میں لاپیڈ نے دوبارہ ایرانی جوہری پروگرام پر اتفاق رائے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرائیل کی شکست یقینی ہے۔
انہوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کسی اتفاق رائے پیدا ہونے سے ہر ممکن طریقے سے روکا جائے گا۔ کابینہ کو معلوم ہے کہ اس معاملے میں ضرورت پڑنے پر اپوزیشن اس کی حمایت کرے گی۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں صہیونی حکومت کے مستقل مندوب گلعاد اردان نے گزشتہ شب اعتراف کیا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔