مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جلیل کوہپایہ نے کہا کہ ایران نے ورلڈ فیڈریشن آف میڈیکل ایجوکیشن سے اپیل کی ہے کہ طبی شعبے میں ترقی کے پیش نظر ایران کو طبی تعلیم کے شعبے میں ایران کو بین الاقوامی سطح پر معتبر ملک قرار دیا جائے۔ اس سے ترکی اور دوسرے ممالک کو بھی فائدہ ہوگا۔ یاد رہے کہ ترکی نے طب کے عمومی شعبے میں بین الاقوامی سطح پر یہ مقام حاصل کرلیا ہے اسی لئے ہم نے بھی عالمی ادارے کو درخواست دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل سائنس کی تعلیم کے حوالے سے بین الاقوامی پر اس اعزاز کو پانے کے لئے کچھ قواعد و ضوابط ہیں ایران کو ان قواعد و ضوابط کو پورا کرنا ہوگا۔ ایران سٹرکچر اور منصوبہ بندی کے لحاظ یہ اعزاز حاصل کرنے کی شرط کا حامل ہے چنانچہ اس حوالے سے مزید پیشرفت ہوجائے تو خطے کی سطح پر میڈیکل سائنس کے عمومی پروگراموں کے لئے اچھا قدم ثابت ہوگا۔
قومی میڈیکل سائنس کمیشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ میڈیکل سائنس کے خصوصی شعبوں کو قابل اعتبار بنانا ورلڈ فیڈریشن آف میڈیکل سائنس ایجوکیشن کی ترجیحات میں شامل ہے لیکن ابھی تک اس حوالے سے قواعد و ضوابط مکمل نہیں ہوئے ہیں۔ ایران نے اس حوالے سے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے فیڈریشن کو کو تجاویز دینے کے بعد منظور ہونے کا زیادہ امکان ہے۔
انہوں نے غیر ملکی طلباء کے لئے ایم بی بی ایس کے پروگرام کو معتبر بنانے بنانے کے حوالے سے کہا کہ متعلقہ اداروں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور ایم بی بی ایس سطح معیارات تدوین کئے گئے ہیں۔ کمیشن میں منظور ہونے والے معیارات کو آخر میں ملکی میڈیکل یونیورسٹیوں کو بھیج دیا جائے گا۔
کوہپایہ نے قومی میڈیکل فیکلٹیز کو معتبر بنانے کے حوالے کہا کہ میڈیکل یونیورسٹیوں کی متعلقہ کمیٹیوں کو اس کے بارے میں مطلع کرنے کے بعد ووٹنگ کی جائے گی اور نتائج سے یونیورسٹیوں کو آگاہ کیا جائے گا۔ چنانچہ کسی فیکلٹی کو مطلوبہ ووٹ نہ ملے یا نوٹس جاری کیا جائے تو معینہ مدت کے اندر کمزوریوں کو دور کرنا پڑے گا تاکہ دوبارہ ووٹنگ کے ذریعے مطلوبہ ووٹ حاصل کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر فیکلٹی میں موجود کمزوریاں برقرار رہیں تو میڈیکل یونیورسٹیز کی کمیٹی اس کو مسترد کردے گی۔ مسترد ہونے کی صورت میں مزید طلباء کو داخلہ دینے کا اجازت نامہ منسوخ کیا جائے گا۔