اٹلی میں موساد کے سابق افسر کی جھیل میں ہلاکت کے بعد اٹلی کی حکومت نے جلدبازی میں موسمی خرابی کو کشتی کے الٹنے کی وجہ قرار دیا حالانکہ اس علاقے میں موسمی حوالے سے کوئی الرٹ جاری نہیں کیا گیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر کے جریدے نے اٹلی کے شمال میں کشتی الٹنے اور موساد کے سابق اور موجودہ اہلکاروں کی ہلاکت کو مشکوک قرار دیا ہے۔

العربی الجدید نے اٹلی کے مقامی ذرائع کے حوالے لکھا ہے کہ اسرائیلی جاسوسی ادارے موساد کے تقریبا 25 سابق اور موجودہ اہلکار اپنے ساتھی کی سالگرہ کے موقع پر اٹلی کی جھیل میں تفریح کے لئے گئے تھے لیکن ان کی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔

اٹلی کی حکومت نے جلد بازی میں بیان دیا کہ کشتی خراب موسمی حالات کی وجہ سے جھیل میں الٹ گئی لیکن اطلاعات کے مطابق محکمہ موسمیات نے اس حوالے سے کوئی الرٹ جاری نہیں کیا تھا۔ 

دراین اثناء صہیونی چینل 12 نے حادثے کو مشکوک قرار دیا ہے۔ آئی 24 نیوز کے مطابق حادثے میں مرنے والا افسر سیکورٹی امور میں ماہر تھا۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جارہا ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والے 21 افراد اسرائیل اور اٹلی کے خفیہ اداروں کے اعلیٰ افسران تھے۔

چینل کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی کشتی کے مالک کی بیوی روسی ہے جس سے جاسوسی اور سیکورٹی کے حوالے سے مشکوک دستاویزات برامد ہوئی ہیں اس سے معاملہ مزید مشکوک ہوجاتا ہے۔

چینل نے مزید بتایا ہے کہ کشتی میں فقط 15 نفر کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ اسرائیل اور اٹلی کے سیکورٹی افسران واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

حادثے کا شکار ہونے والوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے چینل نے کہا کہ حادثے کے دوران موساد کے 11 اہلکار موجود تھے جن میں سے ایک ہلاک ہوگیا جبکہ باقی اہلکار جہاز کے ذریعے تل ابیب پہنچ گئے ہیں۔ حادثے میں اٹلی کے خفیہ ادارے کے دو اہلکار اور کشتی کے مالک کی روسی بیوی بھی ہلاک ہوگئی۔

صہیونی ذرائع ابلاغ نے ہلاک ہونے والے افسر کے حوالے انکشاف کیا ہے کہ 50 سالہ سابق جاسوس کا نام ارز شیمونی تھا۔

صہیونی حکومت کی وزارت خارجہ نے بھی حادثے میں موساد کے سابق جاسوس کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹلی کے ساتھ اس حوالے سے رابطے میں ہے۔

موساد کے سابق اعلی افسر کی ہلاکت کا واقعہ شہید سردار صیاد خدائی کی برسی کے دن پیش آیا ہے جوکہ غاصب صہیونی جاسوسی ادارے  کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔