انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالین الحوثی نے استکبار مخالف دن کی مناسبت سے خطاب کیا اور یمن اور خطے کے حالات پر گفتگو کی۔

مہر نیوز نے المسیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمنی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے دارالحکومت صنعاء میں عالمی استکبار کے خلاف دن کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اللہ کے دشمنوں کے خلاف ڈٹ جانے اور اپنی آمادگی کے بارے میں آگاہی کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی استکبار یعنی امریکہ اور اسرائیل دہشت گردی کے خلاف کاروائی کے بہانے امت مسلمہ کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ان کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے قرآنی تعلیمات بہترین راہنما اصول کی حیثیت رکھتی ہیں۔ دشمن حملے کرکے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ خطے کے متعدد اداروں اور شخصیات نے امریکہ کے لئے مواقع فراہم کئے کہ فوجی اڈوں اور اقتصادی اور سیاسی امور میں مداخلت کرکے خطے میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائے۔

امریکہ اور اسرائیل کو بخوبی علم ہے کہ یمنی عوام خطے میں ان کی برتری کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ قرآنی تعلیمات پر عمل ہی استکبار کے مقابلے میں کھڑے سے خوف کو ختم کرتا ہے۔ سابق حکومت نے امریکہ کی مدد سے قرآنی تعلیمات کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔ 

انہوں نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے ان کو مالی فائد پہنچانے کا سلسلہ ختم کریں۔ امریکہ اور اسرائیل دونوں داخلی بحرانوں کا شکار ہونے کی وجہ سے رو بزوال ہیں۔ فلسطینی مقاومت مخصوصا جہاد اسلامی نے پوری قوت کے ساتھ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا۔

الحوثی نے کہا کہ یمنی عوام پوری قوت کے ساتھ حملہ آوروں کے مقابلے میں کھڑے ہوں گے۔ امریکہ مشرق وسطی کے مختلف ممالک میں اپنے ایجنٹوں کے لئے راہ ہموار کرنا چاہتا ہے۔ یمن کے بعض علاقوں کو آزاد کرنا امریکی اور برطانوی سازش ہے۔ اگرچہ یمن میں کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن جارحیت اب بھی باقی ہے اور مختلف طریقوں سے سازشیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے سعودی عرب کو یمن کے معاملے میں ثالث قرار دینے کے بجائے جارحیت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی عرب صلح کا خواہاں ہے تو پہلے جارحیت کی ذمہ داری قبول کرے۔ یمن زیادہ صبر نہیں کرے جس سے دشمنوں کو سازش کا موقع مل جائے۔ سعودی عرب اگر اپنے ملک میں صلح اور امن چاہتا ہے تو یہ اس صورت میں ممکن ہے جب یمن میں صلح برقرار ہوجائے اور پابندیاں ختم ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بعض ممالک صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں لیکن امریکہ اور اسرائیل دونوں زوال کا شکار ہیں۔ یمن میں عالمی استکبار کا منصوبہ ناکام ہوچکا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ اقتصادی پابندیاں برقرار رکھ کر یمنی جزائر اور پانی کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ان منصوبوں کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں صلح کا طریقہ یہ ہے کہ محاصرہ اور ناجائز قبضہ ختم کیا جائے۔ یمنی قیدیوں کو رہا کرکے تعمیر نو کا کام شروع کیا جائے۔ سعودی عرب امریکی تسلط سے آزادی کو یقینی بنائے۔ 

عبدالملک الحوثی نے انتباہ کیا کہ صلح کا عمل طول پکڑے تو یمنی عوام دشمن کے مقابلے میں ہر سناریو کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ یمنی سرزمین اور آبی ذخائر پر قبضے کو ختم کرنے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات کیا جائے گا۔ یمن میں موجود بیرونی ایجنٹوں اور خیانت کاروں کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

لیبلز