ایران اور شہید جنرل قاسم سلیمانی نے عراق اور پورے خطے میں تکفیری گروہ داعش کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی صوبے دیالی کے گورنر مثنی تمیمی نے ایرانی صوبے کرمانشاہ کے گورنر اور اعلی حکام سے ملاقات کی۔ صوبائی گورنر ہاوس میں ہونے والی ملاقات میں تمیمی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں استحکام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اعلی سطحی ملاقاتوں کے ذریعے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے حوالے سے کچھ مشکلات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیاں منذریہ سرحد کو کھولنے میں مشکلات پیش آرہی تھیں لیکن اب اعلی حکام کی خصوصی توجہ سے رکاوٹیں دور کی گئی ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان حکومتی سطح پر رابطے ہونے سے عوام بھی مستفید ہوں گے۔ 

دیالی کے گورنر نے کہا کہ کئی سال پہلے عراق کے دوسرے صوبوں کی طرح دیالی میں داعش کے فتنے نے سر اٹھانا شروع کیا۔ ایران نے برادر ملک کی حیثیت سے عراق کا مکمل ساتھ دیا اور عوام کو دہشت گردوں سے نجات دینے میں مدد کی۔ شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس نے داعشی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کاروائیاں کیں اور صوبے میں عوام سے ہر ممکن طریقے سے رابطے رہے۔ آج کوئی بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران اور شہید سلیمانی کے کردار سے انکار نہیں کرسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی اس مدد کی وجہ سے عراقی عوام کے دلوں میں ہمدردی مزید بڑھ گئی ہے یہی وجہ ہے کہ آج دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر موجود مشکلات کو حل کرنے کے لئے دونوں ملکوں کی مشترکہ ٹیم کی تشکیل ضروری ہے۔

تمیمی نے گذشتہ سال اربعین کی مناسبت سے ہونے والی پیشرفت کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیالی کے عوام اربعین کے موقع پر زیارت کے آنے والوں کی میزبانی نصیب ہونے پر نہایت خوش ہیں۔ اس سال بھی مزید بہتر طریقے سے زائرین کی میزبانی کی جائے گی۔ انہوں نے کرمانشاہ کے گورنر کو دیالی کے دورے اور سرحدی علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کی دعوت دی۔