مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی ممالک کے صحت کے امور پر باہمی تعاون کے لئے تشکیل پانے والے گروہ کے اعلی عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا۔ ایران، پاکستان، افغانستان اور عراق سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں نے اس میں شرکت کی۔ افغانستان میں خواتین کی تعلیم و تربیت کا شعبہ اہمیت کا حامل ہونے کی وجہ سے صدر رئیسی کی معاون نے افغانستان کے اعلی حکام سے ملاقات کی۔
انہوں نے افغان حکام سے ملاقات کے دوران کہا کہ افغان خواتین کی صحت اور تعلیم ایران کے لئے اہمیت رکھتی ہیں اسی لئے ہم ان امور میں اپنی خدمات پیش کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ایران میں ہجرت کرکے آنے والی خواتین کو اگرچہ صحت کے معاملے میں اچھی سہولیات دستیاب ہیں لیکن اس کا دائرہ وسیع ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی خواتین نے کینسر اور دوسرے خطرناک اور موذی امراض کے حوالے سے کافی پیشرفت کی ہے لہذا ان امراض کی روک تھام کے لئے بہترین خدمات پیش کرسکتی ہیں۔
اس موقع پر افغان وزارت صحت کے سربراہ قلندر عباد نے افغانستان میں خواتین صحت اور تعلیم کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغانی خواتین کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان صحت کے امور میں روابط کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا۔