مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے سیکریٹری جنرل نے بغداد کے دورے کے دوران عراقی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم مخصوصا مغربی کنارے کے عوام دشمن غاصب صہیونیوں سے وسیع پیمانے پر نبردآزما ہیں۔ مغربی کنارے میں مقاومت شدت اختیار کرنے سے صہیونی حکومت کی سیکورٹی کو براہ راست خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ صہیونی دشمن بخوبی جان چکے ہیں کہ مقاومت کی طرف سے دفاعی حکمت عملی کی وجہ سے طاقت کا توازن برابر ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے سمیت مختلف محاذوں پر مقاومتی تنظیموں نے دشمن کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرکے حالات کا رخ اپنے حق میں موڑ دیا ہے۔ آج طاقت کے اسی توازن کی وجہ سے صہیونی ناجائز ریاست مقاومت کے دسیوں ہزار میزائیلوں کے نشانے پر ہے۔
زیاد النخالہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ معاہدہ ان ممالک کے لئے اہم پیغام کی حیثیت رکھتا ہے جو غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اچھے راستے کا انتخاب کرتے ہوئے صہیونی حکومت اور عرب دشمنی پر مبنی امریکی پالیسی سے دوری اختیار کرے گا۔