مسجد اقضیٰ کی بے حرمتی، نمازیوں پر ظلم و تشدد کے بعد غاصب اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے آج جمعہ کو علی الصبح غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعہ کی صبح غزہ کی پٹی پر حملے شروع کر دیے۔ ان حملوں کے بعد مزاحمتی گروپوں نے اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل یونٹس کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔

صیہونی فوج کی فضائی بمباری کے چند منٹ بعد فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غزہ کی پٹی سے ملحقہ صہیونی بستیوں کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا۔

مزاحمتی راکٹ حملے کے بعد غزہ کی پٹی سے متصل صہیونی علاقوں میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔

عبرانی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کے قریبی علاقوں میں پناہ گاہیں کھول دی گئی ہیں اور اعلان کیا گیا ہے کہ "سڈیروٹ"، "ابیم" اور "نیرام" شہروں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی ہے۔

صیہونی صحافی Itai Blumenthal نے اسی وقت اعلان کیا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے مقبوضہ بستیوں میں اہداف کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔ مزاحمتی حملوں کے پہلے دور میں صیہونی بستیوں پر 8 راکٹ فائر کیے گئے۔

الجزیرہ کے رپورٹر نے بھی خبر دی ہے کہ فلسطینی مزاحمت نے شمالی غزہ سے مقبوضہ بستیوں پر راکٹ حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ صہیونی آرمی ریڈیو نے بھی اعلان کیا ہے کہ سیکورٹی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا ہے اور جلد ہی ایک بیان جاری کیا جائے گا۔

غزہ کی پٹی میں اہداف پر صیہونی فوج کے حملے شروع ہونے کے ساتھ ہی اس حکومت کے حکام نے غزہ کی پٹی کے آس پاس کی صیہونی بستیوں کے مکینوں کو پناہ گاہوں میں رہنے اور کسی بھی حالت میں وہاں سے نہ نکلنے کا حکم دیا۔ چند گھنٹے قبل کئی شہروں میں پناہ گاہیں فعال ہو گئی تھیں اور صیہونی حکومت کی جانب سے بعض شہروں میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

غزہ کے مشرق میں زیتون محلے کے مشرق میں زرعی زمین، غزہ کے جنوب میں مزاحمتی واچ ٹاور، غزہ کے جنوب میں مزاحمتی اڈہ، بیت حنون میں واقع زرعی زمین۔ غزہ کی پٹی کے شمال میں، غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مشرق میں مزاحمتی اڈہ  اب تک بمباری کے اہداف میں شامل ہیں۔

 الجزیرہ نیوز ایجنسی نے غزہ شہر میں دو دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔ نیز صیہونی حکومت کے چینل 13 نے اعلان کیا کہ فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ علاقے سے المیادین کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال اور غزہ شہر کے جنوب مشرق میں دو حملے کیے ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی فوج نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم نے غزہ کی پٹی پر حملہ شروع کر دیا ہے۔

دوسری جانب المیادین نے فلسطین میں اپنے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل یونٹوں کی مزاحمت کو زیادہ سے زیادہ چوکس کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ صیہونی جنگجوؤں کے حملے میں غزہ شہر کے مشرق میں ایک مزاحمتی مشاہداتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔

فلسطینی ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ مزاحمت کا فضائی دفاع غزہ کے آسمان پر صیہونی فوج کا مقابلہ کر رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت سے تعلق رکھنے والے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے اور نقصان کی شدت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسی دوران غزہ میں فلسطینی گروہوں نے اعلان کیا کہ انہوں نے صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں قابض فوج پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل فائر کئے ہیں۔

صہیونیوں کو اب ہم سرپرائز دیں گے

جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما«مصعب بریم» نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قابص صہیونی جوابی کارروائی کا انتظار کرے، اب ہم صہیونیوں کو سرپرائز دیں گے۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے ترجمان کا صہیونیوں کو انتباہ

 اگر جنگ جاری رہی تو ہم طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل استعمال کریں گے۔

 صہیونیوں کے خلاف استعمال ہونے والے میزائلوں کی رینج فی الحال کلومیٹر سے زیادہ نہیں ہے۔

پورے فلسطین میں اسرائیلی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے لیے مکمل تیاری اعلان

 جہاد اسلامی فلسطین کی عسکری سرایا القدس نے اعلان کیاہے کہ ہم مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے تمام شہروں، کیمپوں اور دیہاتوں میں دشمن کی چوکیوں کو نشانہ بنانے کے لیے مکمل تیار  ہیں۔

 صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی پر حملے کے ساتھ ہی فلسطینی مزاحمت کاروں نے میزائلوں اور راکٹوں سے جوابی کارروائی کی۔

اس سلسلے میں اعلان کیا گیا ہے کہ صیہونی فوج کی فضائی بمباری کے چند منٹ بعد فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غزہ کی پٹی کے قریب صیہونی بستیوں کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا۔

عبرانی ذرائع نے مقبوضہ بیت المقدس کے قریبی علاقوں میں صہیونیوں کے لیے پناہ گاہیں کھولنے کا اعلان بھی کیا۔