مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کے عربی نیوز چینل العالم ٹی وی کو بتایا کہ علاقائی ملکوں بشمول بحرین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ایرانی انتظامیہ کی پالیسیوں میں شامل ہے۔
کنعانی نے کہا کہ ایران کی ہمسائیگی کی پالیسی میں مشترکہ مفادات کی بنیاد پر علاقائی ملکوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا شامل ہے۔ ایک امید افزا امکان کے پیش نظر ہم بحرین سمیت علاقائی ملکوں کے ساتھ تعلقات میں نئے حالات کے ادراک کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بحرین بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ خوش قسمتی سے ہم اس سلسلے میں اچھے سفارتی اقدامات کا بھی مشاہدہ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پارلیمانی ڈپلومیسی بھی تقریباً فعال ہو چکی ہے۔
خیال رہے کہ روسی خبر رساں ایجنسی 'اسپوتنک' نے باخبر ذرائع کے حوالے سے پیر کی شام خبر دی ہے کہ اس وقت ایران اور بحرین کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اہم مذاکرات جاری ہیں۔
اسپوتنک نے متذکرہ ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اب تک جو مشاورت ہوئی ہے وہ دوطرفہ سطح پر اور ثالثی کے بغیر ہوئی ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ اگر تمام متنازعہ امور پر اتفاق ہو جائے تو جلد ہی نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔
در ایں اثنا بحرینی پارلیمنٹ کے اسپیکر احمد المسلم نے بھی اتوار کو کہا تھا کہ منامہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔ المسلم نے کہا کہ تعلقات میں بہتری کے آغاز کے طور پر دونوں ممالک کے درمیان فضائی راستے دوبارہ کھولنے کی بات چیت ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ 4 جنوری 2016 کو بحرین نے سعودی عرب کے فیصلے کے بعد ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
جمعہ کے روز چین کی میزبانی میں کئی دنوں کے گہرے مذاکرات کے بعد ایران اور سعودی عرب نے بالآخر دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارتخانے اور مشن دوبارہ کھولنے کا معاہدہ کرلیا۔
ایران، سعودی عرب اور چین نے علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے بھی اپنی بھرپور کوششیں کرنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔