مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کے روز ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ بختیار سعیداف کے ساتھ ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ اگرچہ ایران اور ازبکستان نے تعلقات کے فروغ کے لیے اچھے اقدامات کیے ہیں لیکن دو طرفہ صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید کوششوں کے ساتھ تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی اہم پالیسوں میں ایک ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی پالیسی کو تقویت دینا ہے۔ ایرانی صدر نے اپنے حالیہ دورہ ازبکستان کا حوالہ دیتے ہوئے متعلقہ وزراء سے کہا کہ وہ ثقافتی شعبوں میں دونوں صدور کے معاہدوں پر عمل درآمد کریں اور اسی طرح اقتصادی شعبوں میں خاص طور پر تجارت، ٹرانزٹ اور زراعت میں پیش رفت کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں۔
ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ بختیار سعیداف نے بھی کہا کہ ازبکستان، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو تمام پہلوؤں سے مضبوط بنانے کا خواہاں ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی مشترکات اور گہرے تہذیبی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔
انہوں نے آیت اللہ رئیسی کے سمرقند کے دورے کو دوطرفہ تعلقات کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا۔
انہوں نے اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے کے لئے ایران کے ساتھ کئے گئے معاہدوں اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ مشترکہ راہداریوں کو استعمال کرنے کے لئے کئے گئے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ ازبکستان اس سلسلے میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائے گا۔