مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جرمن وزیر خارجہ کی جانب سے اپنے دورہ بغداد کے دوران ایران مخالف الزامات کے اظہار کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ توقع ہے کہ جرمن وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے جرمن حکومت کے ماضی کے شرمناک رویے پر معافی مانگیں گے۔
خیال رہے کہ عراقی دارالحکومت کے دورے کے موقع پر جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے دعویٰ کیا کہ عراقی سرحد کے پار سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ایرانی میزائل حملے علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جرمن وزیر خارجہ صدام حکومت کی حمایت کے اپنے ملک کے ریکارڈ اور بعثی حکومت کو کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کرنے کے شرمناک جرم کو چھپانے کے لیے ایران مخالف موقف کا سہارا لے رہی ہیں۔ ان ہتھیاروں کو مسلط کردہ جنگ کے دوران بے دفاع ایرانی اور عراقی قوموں کے خلاف استعمال کرنے کے لیے دیا گیا تھا۔
ناصر کنعانی نے عراق کی علاقائی سالمیت، اتحاد کی حمایت اور اس ملک کی خودمختاری کا احترام کرنے میں ایران کے ناقابل تردید کردار کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ بدقسمتی سے مسلح علیحدگی پسند اور دہشت گرد گروہوں کی ایک قابل ذکر تعداد جن کے ہاتھ ایرانی اور عراقی شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، نے جرمنی میں پناہ لے رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن وزیر خارجہ کی جانب سے بغداد میں ایران کے خلاف لگائے گئے الزامات سے ایران مخالف مسلح اور علیحدگی پسند دہشت گردوں کے لیے جرمن حکومت کا حمایتی طرز عمل اور دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی کوششوں کے تسلسل کو ظاہر کرتا ہے۔
ایران کے ترجمان نے جرمنی کو تاریخ سے سبق سیکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ خطے کی حکومتیں اور قومیں جنگ چھیڑنے اور جنگ کرنے والے آمروں کی حمایت کرنے کے لیے جرمنی سمیت کچھ مغربی ملکوں کے اقدامات کو کبھی نہیں بھولیں گی۔
اجراء کی تاریخ: 8 مارچ 2023 - 17:57
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران ایرانی اور عراقی قوموں کے خلاف جرمنی کے جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ کی جانب سے دورہ بغداد کے دوران ایران مخالف الزامات کے اظہار کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔