مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر سیدن ابراہیم رئیسی نے مغربی افریقی ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے پہلے اقتصادی تعاون کے اجلاس کے شرکاء سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات کے دوران افریقی ممالک بالخصوص مغربی افریقی ملکوں کے ساتھ جامع تعاون کو فروغ دینے کے لیے تہران کی آمادگی پر زور دیا۔
آیت اللہ رئیسی نے براعظم افریقہ کو ایک موثر انسانی قوت اور بھرپور اور وافر ذخائر کا حامل ایک امیر براعظم قرار دیا اور کہا کہ "پچھلی صدیوں میں مغربی ملکوں نے تسلط پسندی اور نوآبادیاتی حکمرانی کے ذریعے ان ملکوں کی دولت کو لوٹا، لیکن افریقہ کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نظریں اس خطے کی دولت پر نہیں بلکہ افریقی ممالک سمیت تمام اقوام کی ترقی اور بہبود کے لیے ہے۔
انہوں نے ایران اور افریقی ملکوں میں پائی جانی والی صلاحیتوں، وسائل، ذخائر اور دو طرفہ تعاون اور تجربات کے تبادلے کے شعبوں کی شناخت کو ضروری قرار دیا اور ایران کے خلاف وسیع پابندیوں کے باوجود ٹیکنیکل انجینئرنگ، طبی آلات، طب، نینو ٹیکنالوجی، زرعی آلات، بائیو ٹیکنالوجی، سائنس اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نمایاں پیشرفت کا ذکر کیا۔
ایران کے صدر نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بذات خود دورہ کر کے ایران کی ترقی اور صلاحیتوں سے واقفیت حاصل کرسکتے ہیں اور یہ پیغام حاصل کر سکتے ہیں کہ ایک قوم کا عزم اور استقامت تمام خطرات اور پابندیوں کو مواقع میں بدل کر اس قوم کو ترقی کی طرف لے جا سکتی ہے۔
صدر رئیسی نے اس اجلاس کی تجویز کو ایران اور افریقی ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون بالخصوص توانائی، ٹیکنیکل انجینئرنگ، نقل و حمل، زراعت اور کان کنی کے شعبوں میں فریقین کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے ایک موثر اور تعمیری اقدام قرار دیا۔
انہوں نے خطے سے باہر کی اور بیرونی طاقتوں کی حمایت یافتہ دہشت گرد تحریکوں کی وجہ سے ایران اور افریقہ کے مشترکہ اور ایک جیسے خطرات کا ذکر کیا اور مزید کہا کہ افریقہ اپنی انسانی اور قدرتی صلاحیتوں بل بوتے پر متحد ہو کر اور نوآبادیاتی پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہو کر اہم پیشرفت کر سکتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس تعاون اور ترقی میں مدد کے لیے حالات موزوں ہیں۔
ملاقات کے دوران اس اجلاس میں شریک ممالک کے متعدد وزراء، نائب وزراء اور حکام نے ایران اور مغربی افریقی ملکوں کے درمیان سائنسی اور اقتصادی تعاون کی ترقی اور مضبوطی کے شعبوں کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
ایران کی افریقی ملکوں کی طرف توجہ اور ایران میں اس طرح کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کے اقدام پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان حکام نے خاص طور پر تجارتی اور مالیاتی شعبوں میں طے پانے والے معاہدوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔