مہر خبررساں ایجنسی، صوبائی ڈیسک: مسجد مقدس جمکران نے 2016 سے مہدوی یاوران ﴿مہدویت کے یاور و مددگار﴾ اور ان شخصیات کی تجلیل و تکریم کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جنہوں نے انتظار و مہدویت کی ثقافت اور حضرت ولی عصر ﴿عج اللہ تعالیٰ فرجہ﴾ کی خاص طور پر بین الاقوامی میدان میں سب سے زیادہ حقیقی خدمت کی ہے۔ اس سلسلے میں مسجد جمکران کی جانب سے نیمہ شعبان ﴿15 شعبان﴾ کی رات ایک تقریب کے دوران عالم اسلام کی کسی ایک شخصیت کو سال کے مہدی یاور کے طور پر منتخب اور متعارف کرایا جاتا ہے۔
حالیہ برسوں میں اس خصوصی پروگرام نے مسجد مقدس جمکران میں منعقد کی جانے والی نیمہ شعبان کی تقریبات کی بین الاقوامی جہتوں اور اسلامی ملکوں میں محورِ مقاومت کو مضبوط اور حوصلہ افزائی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
2016 میں اس پروگرام کے پہلے سال میں جب القدس کی قابض غاصب صہیونی حکومت کی طرف سے حزب اللہ کے خباثتیں اپنے عروج پر پہنچی ہوئی تھیں، حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو مہدوی یاور آف دی ایئر کے طور پر متعارف کیا گیا۔
دوسرے سال یعنی 2017 میں نائیجیریا کے شیعہ رہنما شیخ ابراہیم زکزکی کو مکتب اہل بیت عصمت و طہارت ﴿علیہم السلام﴾ کی ترویج کے لیے ان کی بے مثال اور عظیم کوششوں کے اعتراف میں سال کے مہدی یاور کے طور پر متعارف کرایا گیا اور اس اعزاز سے نوازا گیا۔ 2017 وہی سال ہے جب شیخ ابراہیم زکزکی کو ریاست کدونا کے زاریا شہر میں فوجی دستوں اور حکومتی اہکاروں نے ان کے خاندان، شاگردوں اور عقیدت مندوں کے سامنے ان کے ذاتی گھر سے گرفتار کیا تھا۔ ان پر عوامی افکار میں تشویش پھیلانے اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے جیسے کھوکھلے اور واہیات الزامات لگائے گئے تھے۔
2018 اور مسجد جمکران میں مہدی یاور آف دی ایئر پروگرام کے تیسرے سال، مقاومتی محور کے عظیم کمانڈرز حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو داعش کے خلاف ان کی جدوجہد اور انسانیت کے لیے خدمات کے اعتراف میں مہدی یاور آف دی ایئر کا اعزاز دیا گیا۔ تاہم جنرل قاسم سلیمانی نے ایک پیغام میں اعلان کیا کہ کیونکہ ابومہدی المہندس ہمارے مہمان ہیں اور میری موجودگی ان کی موجودگی پر سایہ ڈال سکتی ہے، لہذا اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے اور اس بات پر زور دیا کہ ابومہدی المہندس کو سال کے بہترین مہدوی یاور کے طور پر منتخب کرلینا ہی کافی ہے کیونکہ وہ حقیقتاً امام زمانہ ﴿عج﴾ کے سپاہی ہیں۔
2019 میں بحرین کی صورتحال اور وہاں کے شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی آل خلیفہ کے مظالم کے خلاف جد و جہد کی وجہ سے اس باعمل عالم کو جو تازہ تازہ ہجرت کر کے قم پہنچے تھے، سال کا مہدی یاور منتخب کیا گیا اور نیمہ شعبان کی رات اس کی تجلیل و تکریم کی گئی۔
2020 کے لیے امام حسین آفیسر ٹریننگ اینڈ ٹریننگ یونیورسٹی کے کمانڈر اور دفاع مقدس کے جانباز جنرل علی فضلی کو سال کا مہدوی یاور منتخب کیا گیا۔ جنرل علی فضلی کو ایک زندہ شہید کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ جس سال انہیں مہدوی یاور کے اعزاز سے نوازا گیا ان دنوں وہ جنگ سے متاثرہ زخموں اور بیماریوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
2021 میں عراق کے معروف مقاومتی رہنما حجت الاسلام والمسلمین هاشم الحیدری کو مہدوی یاور آف دی ایئر کے اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا۔ مسجد مقدس جمکران کے متولی حجة الاسلام رحیمیان نے انہیں "کلمة الباقیة" کی شیلڈ بھی دی۔ یاد رہے کہ حجة السلام و المسلمین ہاشم الحیدری عراق کی اسلامی مقاومتی تنظیم عہد اللہ کے بانی اور سیکریٹری جنرل ہیں۔ شہید ابو مہدی المہندس جب الحشد الشعبی کی کمان سنبھالے ہوئے تھے اور ہاشم الحیدری حشد شعبی کے ثقافتی شعبے کے سربراہ تھے۔ وہ داعش کے خلاف جنگ کے محاذوں پر بھی حاضر رہے اور سید حسن نصر اللہ کے قریبی اور شہید قاسم سلیمانی، جب تک وہ زندہ رہے، سے جڑے افراد میں سے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سال بھی نیمہ شعبان کی رات یہ تقریب منعقد کی جائے گی اور سال 2022-2023 کے مہدوری یاور آف دی ایئر کو منتخب کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہر سال کی طرح مسجد مقدس جمکران میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔