ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے دو جرمن سفارت کاروں کو ناپسندیدہ عناصر قرار دے کر ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے داخلی اور عدالتی امور میں جرمن حکومت کے مداخلت پسندانہ اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے بعد دو جرمن سفارت کاروں کو ناپسندیدہ عناصر قرار دیتے ہوئے ملک بدر کردیا گیا ہے۔

کنعانی نے مزید کہا کہ تہران میں جرمن سفیر کو بھی ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ضرورت سے زیادہ مطالبات کا فیصلہ کن جواب دے گا اور اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیح ہمیشہ احترام کی فضا میں تعامل کو برقرار رکھنا ہے لیکن اگر کچھ فریق ایران کے بنیادی معیارات اور قومی خودمختاری کو نظر انداز کرنا چاہتے ہیں تو متبادل آپشنز کا تعین ناگزیر ہے۔

خیال رہے کہ دہشت گرد گروپ تندر کے سرغنہ کو موت کی سزا سنانے کے ایرانی اقدام کے بعد جرمنی نے حال ہی میں ایرانی سفارت خانے کے دو اہلکاروں کو طلب کر کے ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

صوبہ تہران کے محکمہ انصاف نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ جمشید شارمہد کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ ایرانی عدالت نے فیصلہ سنایا کہ 67 سالہ ایرانی شہری 23 دہشت گردانہ حملوں کی سازشوں میں ملوث تھا اور پانچ کار روائیوں پر عمل درآمد کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔