ایران نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے سربراہ نے کہا کہ 29ویں جوہری کانفرنس کا مقصد ہر کسی کے لئے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے اصول پر قائم ایٹمی ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامی جمہوریہ کی پالیسی پر بحث کرنا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اتوار 26 فروری کو ایران کی شہید بہشتی یونیورسٹی میں 29ویں ایران نیوکلیئر کانفرنس کا تین سال کے وقفے کے بعد آغاز ہوا جس میں اس شعبے اور صنعت کے پروفیسرز اور طلباء شرکت کی۔

اس کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں ایران نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے سربراہ اور کانفرنس کے سیکریٹری جواد کریمی ثابت نے کہا کہ 29ویں جوہری کانفرنس میں جوہری صنعت کے 10 اسپیشل موضوعات میں ماہرین، اساتذہ اور طلباء مختلف شعبوں میں اپنی تازہ ترین تحقیقات پیش کر رہے ہیں۔

ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ کانفرس کے لیے لکھے گئے 350 سے زائد تحقیقی مضامین کو خصوصی کمیٹیوں میں بھیجا گیا جن کی جانچ پرکھ کے بعد 270 مضامین کو قبول کیا گیا۔

29ویں ایران جوہری کانفرنس کے سیکریٹری نے کانفرنس کے اہداف کے حوالے سے کہا کہ جوہری شعبے میں کام کرنے والے اداروں کے تجربات اور تازہ ترین تحقیقات کا اشتراک اس کانفرنس کے مقاصد میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانفرنس کے دیگر مقاصد میں سے ایک ملک میں جوہری ٹیکنالوجی کے مسئلے کو پائیدار انداز میں آگے بڑھانا ہے۔ اسی طرح اور ایک پیغام اور مقصد جو اس کانفرنس میں دیکھا جاسکتا ہے اس کا تعلق جوہری ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامی جمہوریہ کی پالیسی پر گفتگو کرنے سے ہے جو "پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سب کے لیے؛ جوہری ہتھیار کسی کے لیے نہیں" کے اصول پر قائم ہے۔