مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ایران میں القاعدہ کے سربراہ کی موجودگی کے حوالے سے امریکی انتظامیہ کے دعووں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کر دیا۔
انہوں نے یہ رد عمل اپنی ایک ٹویٹ میں دیا جب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کی جانب سے بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے یہ دعوی سامنے آیا کہ القاعدہ کے نئے سربراہ سیف العدل ایران میں مقیم ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ میں وائٹ ہاؤس کو مشورہ دیتا ہوں کہ ایران فوبیا کا ناکام کھیل کھیلنا بند کردے۔ القاعدہ کو ایران سے جوڑنا صریحاً لغو اور بے بنیاد ہے۔ القاعدہ اور داعش بنانے والوں کو دنیا بھر میں دہشت گردی پھیلانے کے لیے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ غلط پتہ مت دیں!