مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے ریڈکراس کی بین الاقوامی کمیٹ ﴿آئی سی آر سی﴾ کی نئی صدر میرجانا سپولجارک ایگر سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور انہیں آئی سی آر سی کی نئے صدر کے طور پر تقرری پر مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
امیر عبداللہیان نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی تیاریوں کے حوالے سے کہا کہ جب سے دونوں ملکوں میں زلزلہ آیا ہے ایران نے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات میں ترکیہ اور شام میں امدادی ٹیموں کو روانہ کرنا اور ایرانی اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کے لیے تیاری کا اعلان کرنا شامل ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے شام میں انسانی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی اداروں کو وہاں کی خصوصی صورتحال پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ شام پر عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے زلزلے کے بعد شامی عوام کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شام کے صوبہ ادلب میں انسانی صورتحال تشویشناک ہے اور ہلاکتوں اور نقصانات کا سامنا کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تہران فوری طور پر بشر دوستانہ امداد کے ساتھ امدادی ٹیمیں ادلب بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آئی سی آر سی ادلب جو شامی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے، میں امداد بھیجنے اور تقسیم کرنے کے لیے ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے ساتھ ضروری ہم آہنگی کرے گا۔
دوسری طرف آئی سی آر سی کی صدر میرجانا سپولجارک ایگر نے زلزلہ زدہ علاقے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی کوششوں اور اقدامات پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی آر سی شام میں بھرپور اقدامات کرے گا اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ایران کے ساتھ اپنی قیمتی تجاویز اور ان پر عمل درآمد کے طریقوں کے حوالے سے ضروری ہم آہنگی کرے گا۔
میرجانا سپولجارک ایگر نے آئی سی آر سی کی جانب سے ایرانی اداروں کے ساتھ رابطے اور تعامل جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔