مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے آج بروز جمعرات روسی خبر ایجنسی اسپوتنک کو ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ اگرچہ ہم پر صہیونیوں کے حملے کامیاب نہیں ہوئے لیکن انہیں دردناک جواب ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال ان جوابات کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم ہم اسے آنے والے عرصے کے دوران ان کے طرز عمل میں دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کے قومی مفادات اور سلامتی کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے پاس ایسا کرنے کے لیے تمام ضروری میکانزم موجود ہیں۔
قبل ازیں برگیڈیئر شریف نے المسیرہ کو بتایا کہ اصفہان فوجی تنصیب کے ناکام واقعے کے مجرموں کو اس پر افسوس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن اپنے اعمال کے نتائج کو جانتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ایران کے خلاف کسی بھی اقدام کی سخت سزا دی جائے گی۔
سپاہ پاسداران کے ترجمان نے کہا کہ عالمی میڈیا کے ماحول کا ایک بڑا حصہ صہیونیوں کی جھوٹی خبروں کے زیرِ اثر ہے۔
برگیڈیئر شریف نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ امریکی سینٹرل کمانڈ پہلا فوجی ادارہ تھی جس نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ اصفہان میں ﴿28 جنوری کو﴾ ایرانی وزارت دفاع کی فیکٹری پر حملے میں ملوث نہیں تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ اس اعلان کی اہمیت اور حقیقت یہ ہے کہ وہ ایسے اقدامات کے نتائج سے خوفزدہ ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل شریف نے کہا کہ اس میں کوئی شک یا شبہ نہیں کہ اسرائیلی ہمارے دشمن ہیں اور تخریب کاری، دراندازی اور قتل و غارت گری کے ذریعے ایرانی قومی سلامتی پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونیوں کی کوششوں کا مقصد ہمیشہ ایران کی فضائیہ کے حساس مراکز یا وزارت دفاع، مسلح افواج اور ایٹمی مراکز پر حملہ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیکن اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ ہمیں نشانہ بنانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود وہ واقعی کامیاب نہیں ہو سکے۔
خیال رہے کہ 28 جنوری کو ایرانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کے فضائی دفاعی یونٹس نے وسطی شہر اصفہان میں ایک فوجی ورکشاپ پر ڈرون حملے کو پسپا کر دیا ہے۔ یہ اعلان اصفہان کے دفاعی صنعت کے ایک کمپلیکس میں دھماکے کی خبروں کے بعد کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ وزارت دفاع کا ایک ورکشاپ کمپلیکس متعدد مائیکرو ایریل وہیکلز (MAVs) کے حملے کی زد میں آیا تھا لیکن کمپلیکس کے فضائی دفاع نے کامیابی سے حملے کو پسپا کر دیا۔