مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے بدھ کو نامہ نگاروں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہم شام میں جاری امدادی کارروائیوں کے دوران کسی بھی طرح کی مدد نہیں کریں گے۔
امریکی وزیرخارجہ نے دعوی کیا کہ شام میں ہمارے انسان دوستانہ مراکز ہیں اور ہم انہیں بجٹ فراہم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر یہ کہہ رہے ہیں کہ زلزلے سے متاثرین کو نجات دلانے کے عمل میں ہم شام کی کوئی مدد نہیں کریں گے۔
دوسری جانب شام کے وزیرخارجہ فیصل المقداد نے مصبیت کی اس گھڑی میں امریکی رویّے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیاں زلزلے سے متاثرین کو نجات دلانے میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ہم ادویات اور طبی آلات درآمد نہیں کر پارہے ہیں شامی وزیرخارجہ نے شام کے عوام کے خلاف امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دیگر ملکوں سے جو امداد مل رہی ہیں انہیں شام کے سبھی علاقوں تک منتقل کرنے کے لئے تیار ہیں بشرطیکہ یہ امداد دہشت گردوں کے ہاتھوں نہ لگیں۔
اس درمیان شام میں زلزلے سے متاثرین کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے انسان دوستانہ امداد کی تیسری کھیپ بھی لے کر ایک ہوائی جہاز حلب ہوائی اڈے پر اترگیا ہے اس موقع پر حلب ہوائی اڈے پر موجود ایران کے قونصلر جنرل نے کہا کہ ایران کی طرف سے یہ انسان دوستانہ امداد اس پیغام کی حامل ہے کہ ایران نہ صرف جنگ کے دوران بلکہ قدرتی آفات کے دور میں بھی شام کے عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم متحد ہوکر پابندیوں کو جو مغرب کی اقتصادی دہشت گردی ہے، ناکام بنائیں گے۔
ایران کی جانب سے انسان دوستانہ امداد اب تک دمشق لاذقیہ اور حلب پہنچائی جاچکی ہیں۔
اس طرح شام کو انسان دوستانہ امداد پہنچانے کے معاملے میں ایران پیش پیش رہا ہے اور اس نے شام کے خلاف مغرب کی اقتصادی پابندیوں کو بھی ناکام بنایا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے شام کے لئے بروقت انسان دوستانہ امداد پر شامی حکومت نے ایران کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اس سے پہلے منگل کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے شام کے صدر بشار اسد کو فون کرکے زلزلے سے ہونے والی تباہی پر شام کے عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی اور ایران کی جانب سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
ایران کے صدر نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان سے بھی ٹیلی فونی گفتگو میں ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی تباہی اور بڑے پیمانے جانی نقصانات پر تعزیت پیش کی اور کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ایران اپنے دوست اور برادر ملک ترکیہ کے ساتھ کھڑا ہے۔