مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے پیر (6 فروری) کو سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کے دوران تمام صوبوں کے عدالتی حکام کو حکم دیا کہ وہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے جاری کردہ عام معافی کے فرمان پر عمل درآمد کو تیز کردیں اور اس حوالے سے مقدمات کو متوقع معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دیں تاکہ یہ کمیٹیاں جلد از جلد اہل قیدیوں کی تشخیص کر کے ان کی فہرست کا اعلان کر سکیں۔
اس تناظر میں صوبوں میں عدالتی حکام نے قیدیوں کے مقدمات کو رہبر معظم انقلاب کی طرف سے جاری کردہ معافی کے معیار سے ہم آہنگ کرنے کا عمل شروع کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تہران، البرز، سمنان، ہرمزگان، مغربی آذربائیجان، قزوین اور سیستان و بلوچستان کے صوبوں کے عدالتی حکام نے مجرموں کی فائلوں کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ دیگر صوبوں نے بھی ایڈہاک کمیٹیاں بنانا شروع کر دی ہیں اور اہل قیدیوں کی رہائی کا عمل قابل قبول حد تک آگے بڑھ گیا ہے۔
صوبہ تہران میں محکمہ عدلیہ کے سربراہ القاصی نے اعلان کیا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے عام معافی کے اعلان کے فوراً بعد صوبہ تہران میں عدالتی اہلکاروں کے 32 گروپوں نے 8 جیلوں میں جا کر قیدیوں کے مقدمات کو معافی کے معیار کے ساتھ ہماہنگ کرنا شروع کیا۔
آج القاصی اپنے معاونین اور ڈپٹی پراسیکیوٹرز کے ساتھ تہران کے شمال میں واقع اوین جیل میں جائیں گے تاکہ قیدیوں کی فائلوں کا جائزہ لیں اور انہیں معافی کے معیار سے ہم آہنگ کر سکیں۔