قطر کے وزیر خارجہ کے خصوصی ایلچی مطلق بن ماجد القحطانی خواتین کی ملازمتوں اور لڑکیوں کی تعلیم پر عائد پابندی پر طالبان سے مذاکرات کے لیے کابل پہنچ گئے اور وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا کے حوالے سے نقل کیاہےکہ طالبان حکومت کے خارجہ امور کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے بتایا کہ قطر کے وزیر خارجہ کے خصوصی ایلچی مطلق بن ماجد القحطانی نے وزیر خارجہ سے ملاقات میں سیاسی ہم آہنگی، تعلقات کی مضبوطی اور انسانی امداد پر بات چیت کی۔

قطر کے خصوصی ایلچی نے اپنی حکومت کی جانب سے خصوصی پیغام بھی پہنچایا اور دوحہ میں امریکا طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدہ پر عمل درآمد کی رفتار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔یہ دورہ طالبان کی جانب سے خواتین کی تعلیم اور این جی او میں کام کرنے پر پابندیاں عائد کیے جانے پر عالمی سطح پر کی جانے والی تنقید کے بعد کیا گیا جس میں قطر پر اپنے تعلقات کے استعمال پر زور دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ قطر میں 2012 سے طالبان کا سیاسی دفتر قائم تھا اور 2021 میں اقتدار میں آنے سے قبل اسی دفتر میں امریکا اور طالبان کے درمیان ملاقاتیں ہوئی تھیں اور ایک عالمی معاہدہ طے پایا تھا۔ طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تاحال کسی بھی ملک نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا اور اب تک افغان فنڈز بھی منجمد ہیں۔