مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل ہےکہ پٹرولیم مصنوعات کے بعد ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا اضافہ کر دیا گیا ایل پی جی کی قیمت 204 سے بڑھ کر 264 روپے ہوگئی۔چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈالر، پٹرول کے بعد عوام پر ایل پی جی بم گرا دیا گیا، ایل پی جی کی قیمت میں تاریخ ساز اضافہ ہوا ہے، جس سے غریب کی کم توٹ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایل پی جی مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے، بلیک قیمت پر سرکاری مہر لگا دی، اب گیس مافیا کی چاندی ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اوگرا کی جانب سے ماہ فروری 2023 کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفیکیش جاری کر دیا ہے، اوگرہ نے ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلواضافہ کردیا جس کے بعد گھریلو سلنڈر 703 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 2706 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
بیش بہا اضافے کے بعد گھریلو سلنڈر 3115 روپے اور کمرشل سلنڈر 11984 روپے میں فروخت ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ عروج پر ہے اور من مانی قیمت پر ایل پی جی کی فروخت جاری ہے۔
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری بحرانی حالات میں سرکاری گیس کمپنی مافیا بن گئی ہے، ملک میں یومیہ 5000 ٹن ایل پی جی فروخت ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام کو سستی گیس فراہم کرنی ہے تو لوکل پلانٹ JJVL چلانا ہوگا، JJVL آپریشنل کرنے سے یومیہ 550 تا 750 میٹرک ٹن ایل پی جی کی پیداوار ہوگی جس سے مافیا کا خاتمہ اور صارفین کے لیے ایل پی جی کو مقررہ سرکاری قیمت پر لایا جاسکتا ہے۔
عرفان کھوکھر نے کہا کہ جے جے وی ایل کی 31ماہ سے بندش کے باعث 157 ارب روپے ریونیو خسارہ ہوچکا ہے، سرکاری گیس کمپنی نے جے جے وی ایل کی مستقل بندش کے لیے لابنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔