فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں حماس اور جہاد اسلامی نےگزشتہ شب مقبوضہ بیت المقدس میں انجام پانے والے شہادت پسندانہ آپریشن کو صیہونی جرائم کا ایک جواب قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی میڈیا کے حوالے سے نقل کیاہےکہ فلسطین کی استقامتی تنظیموں حماس اور جہاد اسلامی نے مقبوضہ قدس میں ہوئی شہادت پسندانہ کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام جمعرات کے روز جنین میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کے خون کا انتقام اور انکے جرائم کا جواب تھا۔

صیہونی پولیس کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع شعفاط کیمپ کے رہائشی ایک فلسطینی نوجوان نے النبی یعقوب محلے میں غاصب صیہونیوں پر فائرنگ کر کے کم از کم سات کو ہلاک اور دس کو زخمی کر دیا۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق شہادت پسند فلسطینی نوجوان اپنے آخری دم تک فائرنگ کرتا رہا۔ اسکے اس شجاعانہ اقدام پر مقبوضہ فلسطین کے کئی علاقوں منجلہ جنین، رام اللہ  اور ساتھ ہی غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے ایک روز قبل شہید ہونے والے اپنے پیاروں کے انتقام کے لئے کی گئی کارروائی کی خوشی میں خوب آتش بازی کی، مٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ غزہ میں شکرانے کے بطور اذانیں دی گئیں۔

جنین کیمپ میں مٹھائیاں تقسیم 


یاد رہے کہ صیہونی فوجیوں نے جمعرات کو فلسطینیوں پناہ گزینوں کے کیمپ جنین پر دھاوا بولا تھا جس کے دوران انہوں نے کم از کم دس فلسطینیوں کو شہید اور بیس کو زخمی کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے صیہونی جارحیت و دہشتگردی کی سطح کو دیکھتے ہوئے تین روز کے عام سوگ کا اعلان کر دیا تھا اور فلسطینی عوام نے مقبوضہ علاقوں اور غزہ میں وسیع پیمانے پر مظاہرے بھی کئے تھے۔

اسکے علاوہ غزہ سے صیہونی بستی کی جانب راکٹ بھی فائر کئے گئے تھے جس سے صیہونیوں میں کھلبلی مچ گئی تھی اور وہ پناہگاہوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔