مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج علی صبح تہران میں واقع آذربائیجان کے سفارت خانے پر حملہ کرنے والے شخص کے ابتدائی اعترافات سامنے آگئے ہیں۔ تہران کی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال اپریل میں اس کی اہلیہ تہران میں آذربائیجان کے سفارت خانے گئی اور گھر واپس نہیں آئی۔
عدالتی اہلکار نے مزید کہا کہ اس شخص نے کہا ہے کہ مجھے تہران میں مسلسل آذربائیجان کے سفارت خانے جانے کے دوران سفارت خانے کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا تھا اور میں نے سوچا کہ میری اہلیہ آذربائیجان کے سفارت خانے میں موجود ہے اور مجھ سے ملنے کو تیار نہیں تھے۔
پراسیکیوٹر نے حملہ آور کے حوالے سے مزید کہا کہ اس کے بقول آج صبح میں نے کلاشنکوف کے ساتھ سفارت خانے جانے کا فیصلہ کیا جس کا میں نے پہلے سے بندوبست کر رکھا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آور نے ابتدائی تفتیش میں عدالتی حکام کو بتایا کہ تہران میں سفارت خانے پر حملہ کرنے کا اس کا مقصد مکمل طور پر ذاتی تھا۔