مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران اور روس کے درمیان قریبی اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور سیاسی تعلقات ہیں اور یہ بات متقاضی ہے کہ ہم ان مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ایران اور روس کے مابین مواقع موجود ہیں، ہمارے رابطے میں بہت سے خطرات بھی پائے جاتے ہیں، آج کے خطرات میں امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں سب سے اہم ہیں۔ امریکہ نے روسی فیڈریشن، ایران اور کچھ دوسرے ممالک پر بھی پابندیاں لگائی ہوئی ہیں۔ ان مسائل کے لیے ہمیں مزید ہم آہنگی اور تعاون کی ضرورت ہے، خاص طور پر اس لیے کہ دونوں ملکوں کے حکام اسٹریٹجک اقدامات اور تمام شعبوں میں تعلقات کو گہرا کرنے پر زور دیتے ہیں۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ ایک اور نکتہ جس پر آج کی ملاقات میں بات کی گئی اور تمام بحثوں میں سرفہرست ہے ایران اور روس کے درمیان مالیاتی اور بینکنگ تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی بینکوں کی شاخیں ایران میں اور ایرانی بینکوں کی روس میں قائم کی جاسکتی ہیں تاکہ بینکنگ کے مسائل کو جلد سے جلد حل کیا جاسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج جس دوسرے اہم مسئلے پر بات ہوئی وہ تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری تھی۔
روسی ڈوما کے چیئرمین نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے ایران اور روس کے خلاف لگائی گئی پابندیاں دونوں ممالک کو متحد کر دیں گی۔ ایران اور روس کے درمیان تعلقات میں واقعی ترقی ہوئی ہے اور تعاون کے معاہدے کے نفاذ سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔