ایران کے صدر آج نئے ایرانی سال ﴿1402﴾ کے بجٹ بل کے عمومی جائزے کے سیشن کے لئے پارلیمنٹ میں حاضر ہوئے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی آج نئے ایرانی سال ﴿1402﴾ کے بجٹ بل کے عمومی جائزے کے سیشن کے لئے پارلیمنٹ میں حاضر ہوئے اور ارکان پارلیمنٹ کا بجٹ بل کا بغور جائزہ لینے پر شکریہ ادا کیا۔ 

انہوں نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ کسی بھی فوج اور عسکری ادارے نے پاسداران انقلاب کے برابر دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی افواج اور علاقائی عسکری حکام اس بات معترف ہیں۔ سپاہ پاسداران انقلاب دہشت گردی سے جنگ میں ہر اول دستہ اور اس کا کردار سرفہرست ہے۔ خطے کے سیاسی رہنما کئی بار کہہ چکے ہیں کہ اگر سپاہ پاسداران انقلاب اور حاج قاسم سلیمانی نہ ہوتے تو خطے کے حالات بھی ایسے نہ ہوتے۔

آیت اللہ رئیسی نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر عظیم خدمات پر سپاہ پاسداران انقلاب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاسداران انقلاب کے خلاف کوشش مغرب کے غلط اندازوں اور حساب کتاب کی طرح شرمناک اور مایوس کن ہیں اور ناکامی اس کا مقدر بنے گی۔ 

انہوں نے سال 1402 کے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ حکومت کی تمام تر کوششیں 1401 کے بجٹ کو اقتصادی ترقی کے ساتھ آگے بڑھانے کی رہی ہیں۔ فی الحال ہم تقریباً 4% کی ترقی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو تمام شعبوں میں ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ مہنگائی میں کمی اور پیداوار میں اضافہ اچھی علامتیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیداوار میں 5% اور پیداواری آلات میں 5% سے زیادہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تمام پابندیوں کے باوجود گیس کنڈنسیٹس کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت پابندیوں کو بے اثر کرنے کے باوجود زرمبادلہ کے وسائل حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

صدر رئیسی نے کہا کہ طے ہوا تھا کہ مرکزی بینک سے قرضہ نہیں لیا جائے گا اور نقد سبسڈی کی رقم میں اضافے کے باوجود ہم نے قرض نہیں لیا اور یہ حکومت کی کامیابی ہے۔