شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ اگر قاسم سلیمانی اردگان کو نہ سمجھاتے تو امریکہ کی طرف سے ترکی کے بھی ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جاتےحاج قاسم سلیمانی آج ہم میں موجود نہیں ہے لیکن ہم اسے کبھی نہیں بھلا سکتے ۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد و راولپندی کے زیر اہتمام شہدائے اسلام کو خراج عقیدت و سلام پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

کانفرنس میں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس،سربراہ سنی تحریک صاحبزادہ حامد رضا،سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی،مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی معروف صحافی مظہر برلاس اور دیگر مقررین نے خطاب کیا کانفرنس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آج ہم یہاں وطن اور اسلام کا دفاع کرنے والے شہداء کے لئے بیٹھے ہیں آل اطہار علیہم السلام کے حرم کا دفاع کے لیے،امت کے دفاع کے لیے کھڑے ہونے والے شہداء کو ہم فراموش نہیں کر سکتےامریکہ احمق نہیں جو کسی جگہ لاکھوں ڈالرز لگائے بلکہ وہ خطے پر غلبہ حاصل کرتا اگر قاسم سلیمانی اردگان کو نہ سمجھاتے تو امریکہ کی طرف سے ترکی کے بھی ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جاتےحاج قاسم سلیمانی آج ہم میں موجود نہیں ہے لیکن ہم اسے کبھی نہیں بھلا سکتے ۔

انہوں نے مذید کہا کہ عوام کی امنگوں کے مطابق صاف شفاف الیکشنز کراوئے جائیں،پاک فوج اور عوام کے درمیان پیدا ہونے والے فاصلے ختم کرنے کی ضرورت ہے عوام پر مسلط نااہل امپورٹڈ حکمران ملکی سالمیت اور استحکام کے لئےخطرناک ہیں ۔ہم وطن کے باوفا بیٹے ہیں ہم ملکی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔وطن عزیز کی خود مختاری اور استحکام کے لئے جانیں نچھاور کر دیں گے 

چیئر مین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تک کسی شیعہ اور سنی نے ملکی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ نہیں کیا قاسم سلیمانی نے ایک عہد کو تعبیر کیا،حق و باطل کی پہچان کے لیے ابتداء کربلاء سے ہوئی،پاکستان میں مزارات ،امام بارگاہوں اور علماء کرام نے ان تکفیریوں کے حملوں کو سہا،ریاست نے کبھی عظمت صحابہ کرام کے نام پر لشکر بنائے کبھی جہاد اسلام کے نام پر لشکر بنائے ،کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات احمقانہ فیصلہ ہے۔جیسے کوئی بھی ذی شعور قبول کرنے کو تیار نہیں وحشت اور بربریت کا کھیل کھیلنے والے لشکروں کو قومی دھارے میں لانے کی بات انتہائی افسوس ناک ہے،طالبان کا علم سے دور دور کا تعلق نہیں ہے ،موجودہ وزیر داخلہ داتا گنج بخش رحمۃ اللّٰہ کے مزار پر حملہ آوروں کی پشت پناہی کرتے رہے ہیں،دنیا میں عزت سے جینا ہے تو مانگنے کی بجائے دینے والا بننا ہو گا۔

سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی زندگی قابل فخر ہے اور ان کی موت تو قابل رشک ہے،جسے خدا کی آشنائی حاصل ہو جائے وہ خدا کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا فخر سمجھتے ہیں۔جو شخص اہلبیت علیہم السلام سے جتنی زیادہ محبت کرتا ہے اسے موت بھی اتنی زیادہ سخت اور امتحان والی ہو گی۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اتحاد و وحدت کے پیغام کو پھیلانا ہو۔

مرکزی جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اس وطن کے دشمنوں کے سروں کو توڑیں گے انکی آنکھوں کو ہم پھوڑیں گے کو قاتلوں کی بجائے عوام کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا،ہم مقدس شہداء کے پیغام کو کبھی نہیں بھولیں گے،معصوم بچوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں سے مذاکرات قطعی طور پر قبول نہیں،شہداء کو سرحدوں کی قید میں بند کرنا ناانصافی ہوگی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی و کالم نگار مظہر برلاس نے کہا کہ جب تک ملک پر موجودہ حکمران مسلط ہیں حالات بد تر ہوتے جائیں گے۔خدا کی ذاتِ کو سب سے زیادہ پسند عمل محمد آل محمد پر درود بھیجنا ہے

قاسم سلیمانی صرف جرنیل نہیں تھا وہ تو ایک درویش تھا قاسم سلیمانی دنیا میں ہر خطے پر مظلومین کی حمایت و نصرت کے لئے پہنچا،

قاسم سلیمانی نے کوئی جزیرہ نہیں خریدا کوئی بینک بیلنس نہیں بنایا بلکہ رضائے خدا خریدی ہےحالات جس قدر سخت ہو جائیں راہ اہلبیت علیہم السلام کبھی نہ چھوڑیں۔

کانفرنس سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور جامعہ الولایہ کے طلبہ نے ٹیبلو پیش کیا۔