مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین سے نقل کیا ہے کہ جہاد اسلامی تحریک فلسطین کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر تاکید کی کہ شہید سلیمانی ایک ثابت قدم مجاہد تھے جو خطے میں جہاد اور مقاومت کے تمام میدانوں پر مکمل طور پر گرفت رکھتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کے بارے میں ہمارے جذبات ملے جلے ہیں۔ ایک طرف ہم اس پیارے بھائی اور عظیم کمانڈر کی شہادت پر فخر محسوس کر رہے ہیں اور دوسری طرف ان کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہم فقدان کا احساس کر رہے ہیں۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین شہید سلیمانی کی اولین ترجیح تھا انہوں نے مزید کہا کہ ان کے فلسطین اور بیرون ملک تمام مقاومتی گروپوں کے ساتھ وسیع تعلقات تھے۔
النخالہ نے مزید کہا کہ شہید سلیمانی نے مقاومت کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کیں جن میں سے ایک اہم ترین اثر تل ابیب پر ان میزائلوں سے حملہ تھا جو انھوں نے مقاومت کے لئے مہیا کر کے اس کے حوالے کیے تھے۔
واضح رہے کہ جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کی تقریب لبنان کے دار الحکومت بیروت کے تحقیقی مرکرز باحث میں ہوئی جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر، بعض دیگر لبنانی اور فلسطینی حکام اور شخصیات بھی موجود تھیں۔