ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران، فرانس کے ساتھ ثقافتی تعلقات پر نظرثانی اور ایران میں ثقافتی سرگرمیوں کے جاری رکھنے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔ پہلے قدم میں اپنے ملک میں فرانس کی انجمن مطالعات ایران کی سرگرمیوں کو معطل کر رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے فرانس کے بدنام زمانہ میگزین چارلی ہیبڈو کے توہین آمیز اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ مذکورہ بیان میں تسلیم شدہ اخلاقی معیارات کی خلاف ورزی، مذہبی مقدسات کی بے حرمتی، سیاسی اور مذہبی قیادت کی توہین، نیز ملکی اقتدار کی علامتوں اور قومی اقدار کے حوالے سے توہین آمیز رویے پر مبنی اس اقدام کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ایسے اقدام کو اسلام دشمنی، نفرت پھیلانے اور معاشروں اور لوگوں کے درمیان تفرقہ پھیلانے کے لیے میڈیا پر صہیونیت کے تسلط کی ایک اور علامت سمجھتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بدقسمتی سے ہتاک فرانسیسی میگزین "آزادی اظہار" کے عظیم تصور کو سالوں سے ثقافت مخالف اقدامات اور انسانوں، انسانی وقار اور اعلیٰ اخلاقی و مذہبی اقدار کی بے حرمتی کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے ہے۔ اس کا یہ انسانیت سوز اقدام بھی اسی طرح کی حرکتوں کا تسلسل ہے جو گزشتہ برسوں میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کے خلاف توہین آمیز کارٹونوں کی اشاعت کی صورت میں سامنے آئی تھیں اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے غصے اور مقدس اعتراض کا باعث بنی تھیں۔

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فرانسیسی جرائد میں اسلام دشمنی کے مظاہر اور نسل پرستانہ منافرت پھیلانے کا مقابلہ کرنے میں فرانس کے متعلقہ حکام کی مسلسل بے عملی کی مذمت کرتا ہے اور فرانس حکومت کو یاد دلاتا ہے کہ وہ اس طرح کی نفرت انگیزیوں کے پھیلانے والے عناصر اور ان کے بانیوں کے احتساب کے حوالے سے براہ راست ذمہ دار ہے۔ ایران پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ فرانس اپنے ملک میں اسلام دشمنی اور جاہلانہ اسلامو فوبیا کا سنجیدگی سے مقابلہ کرے جو اس ملک میں رچی بسی ہوئی نسل پرستی کا ایک مظہر ہے۔ 

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران کی وزارت خارجہ فرانس کے حکومتی دائرے میں آنے والے افراد اور اداروں کی جانب سے آزادی کے تقدس کی پامالی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی، مذہبی اقدار کی توہین، مذہبی عقائد کی بے حرمتی اور دوسرے ملکوں کی قومی خودمختاری کے خطرہ بننے والے اقدامات کو برداشت نہیں کرے گی۔ لہذا ایران فرانس کے ساتھ اپنے ثقافتی تعلقات پر نظرثانی اور ایران میں فرانس کی ثقافتی سرگرمیوں کے جاری رکھنے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے اور پہلے قدم میں اپنے ملک میں فرانس کی انجمن مطالعات ایران کی سرگرمیوں کو معطل کر رہا ہے۔

بیان کے آخر میں کہا گیا کہ واضح ہے کہ فرانس کی حکومت سے ایرانی عوام کے حالیہ توہین آمیز اقدامات کے مرتکب اور اس کی ترویج کرنے والوں کا احتساب کرنے اور ان تکرار کو روکنے کے مطالبے پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا اور اس سلسلے میں مناسب اقدامات بھی کیے جائیں گے۔