پاکستانی ممتاز عالم دین علامہ ڈاکٹر یعقوب بشوی نے پاکستان کے سیاسی امور میں امریکی مداخلت اور حقوق بشر کی خلاف ورزی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امریکی مداخلت کوئی نئی بات نہیں ہے امریکہ کئی دہائیوں سے پاکستان کی سیاست میں مداخلت کر رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ قم (س) کے بين الاقوامی دفتر میں پاکستان کے سیاسی امور میں امریکی مداخلت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے موضوع پر ایک علمی نشست منعقد ہوئی۔ یہ نشست اسلامی جمہوریہ ایران کی حقوق بشر کمیٹی اور المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی گلستان کمپیکس کے باہمی تعاون سے رکھی گئی تھی، اس علمی نشست کے سپیکر معروف اسلامی اسکالر علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی تھے، جبکہ دبير علمی حجت الاسلام ڈاکٹر فرمان علی سعیدی تھے۔

علامہ ڈاکٹر یعقوب بشوی نے پاکستان کے سیاسی امور میں امریکی مداخلت اور حقوق بشر کی خلاف ورزی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امریکی مداخلت کوئی نئی بات نہیں ہے امریکہ کئی دہائیوں سے پاکستان کی سیاست میں مداخلت کر رہا ہے حتی بعض خبروں کے مطابق، پاکستان کے محبوب وزیراعظم لیاقت علی خان کے قتل کا الزام امریکہ پر لگایا گیا ہے ان کا جرم امریکہ کو فوجی اڈہ نہ دینا تھا اسی طرح دوسرا بڑا جرم آئی ایم ایف سے قرضہ نہ لینا تھا لیاقت علی خان معتقد تھے کہ پاکستان قرضہ لینے کے بجائے قرضہ دینے والا ملک بن جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو 1945ء میں امریکہ میں وجود میں لایا گیا اور اس کی بنیادی وجہ بھی ترقی پذیر ملکوں کو ترقی یافتہ ملکوں کے مفادات کے لیے استعمال کرنا تھا ابھی تک آئی ایم ایف نے کسی غریب ملک کو معاشی طور پر اپنے پیروں پر کھڑا ہونے ہی نہیں دیا ہے، بلکہ 100سے زائد ممالک دیوالیہ ہوچکے ہیں۔ڈاکٹر یعقوب بشوی نے کہا کہ آئی ایم ایف اقتصادی دہشتگردی میں ملوث ہے جو امریکہ اور مغرب کے مفادات کے تحفظ پر مامور ہے آج اس استعماری سسٹم کا ظلم اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ بجلی کے بل، پیڑول، ڈیزل، گیس، فون کے ٹکسیسز یہاں تک روپے کی قدر کا تعین بھی آئی ایم ایف کی طرف سے ہوتا ہے۔

انہوں نے پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ صرف بجلی کی قیمت بڑھنے سے کتنے کارخانے بند ہو چکے ہیں نجکاری کی شرط کے ساتھ قومی اداروں میں غیرملکی مداخلت شروع ہوگئی ہے اور آج سیاست کی چابی آئی ایم ایف کے پاس ہے۔حجت الاسلام شیخ یعقوب بشوی نے مزید کہا کہ ایوب خان کے دور سے آئی ایم ایف کا جہنمی دروازہ پاکستان کی طرف کھلا اور عمران خان نے پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دوسرے محبوب وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو تھے، جس نے او ائی سی کو فعال بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور دوسری اسلامی سربراہی کانفرنس لاہور میں منعقد کی اور دوسرا بڑا کام انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور اعلان کیا ہم گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی توانائی حاصل کریں گے۔ بھٹو نے امریکی خطرہ کے اعلان بارہا کیا تھا لہذا بھٹو کے قتل میں بھی امریکہ براہ راست ملوث ہے۔

ڈاکٹر بشوی نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا طاقتور صدر جنرل ضیاء الحق کے قتل میں بھی بعض خبروں کے مطابق امریکہ ملوث ہے اور نکسن نے اپنی کتاب میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے۔اسی طرح بعض خبروں کے مطابق پاکستان کی وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل میں بھی امریکی تنظیم بلیک واٹر ملوث ہے۔ڈاکٹر یعقوب بشوی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مشرف اور نواز شریف بھی امریکی مداخلت سے نالاں تھے، کہا کہ کچھ ماہ پہلے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو ایک چٹی کے ذریعے برطرف کرنے میں امریکی مداخلت سب کے سامنے ہے، البتہ عمران خان کی کابینہ میں کئی امریکی شہریت رکھنے والے وزیر و مشیر تھے۔ پاکستان کے دو وزیراعظم معین قریشی اور شوکت عزیز براہ راست امریکہ سے وزیراعظم ہاؤس پہنچے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان میں امریکی مداخلت کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے یہ سب سیاسی حقوق بشر کی خلاف ورزی اور ایک آزاد ملک کی خود مختاری اور سالمیت پر حملہ ہے پاکستان کی عوام باشعور ہے اور عوام بیدار ہوچکی ہے انشاءاللہ اب پاکستانی کسی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔

لیبلز