سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر نے کہا کہ جس نے بھی کسی روز ایران کے خلاف میڈیا مہم چلائی ہے وہ ایک دن اس کا خمیازہ بھگتے گا اور وہ دن بھی آئے گا جب وہ دیکھیں گے کہ ان کے لیے کچھ نہیں بچا۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن میں ایران کے سفیر برگیڈئیر جنرل حسن ایرلو کی شہادت کی پہلی برسی کی مناسبت سے ایران کے قومی نشریاتی ادارے کے بین الاقوامی کانفرنس ہال میں ایک یادگاری تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاانی، سابق سپیکر علی لاریجانی اور دیگر عسکری اور سرکاری حکام نے شرکت کی۔

سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی نے اپنے خطاب میں شہید حسن ایرلو کی مقدس دفاع اور مقاومت کے محاذ پر خدمات اور قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں مردِ مقاومت قرار دیا اور کہا کہ شہید ایرلو نے مختلف سیاسی اور عسکری میدانوں میں مقاومت کا مظاہرہ کیا اور وہ حقیقی معنی میں مردِ مقاومت تھے، وہ دفاع مقدس کے دوران مردِ مقاومت اور  سفارت کاری کے میدان سفیرِ مقاومت تھے۔ 

خیال رہے کہ شہید حسن ایرلو یمن میں ایران کے سفیر تھے اور گزشتہ سال کرونا کے سبب ان کا انتقال ہوا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ شہید حسن ایرلو دفاع مقدس ﴿آٹھ سالہ جنگ﴾ کے کیمیائی حملوں کے متاثرین میں سے تھے اور سالوں سے کیمیائی ہتھیاروں سے پیدا ہونے والے نقصانات کا سامنا کر رہے تھے۔ 

در ایں اثنا جنرل قاآنی نے کہا کہ مقاومت کا لفظ ایسی تاثیر رکھتا ہے کہ ہمارے دشمن بھی اس کا راز سمجھ چکے ہیں۔ مجرم امریکہ اور اس کا پالتو کتا صیہونی حکومت اور سعودی عرب جیسے چند بدمعاشوں نے مسلمانوں کا قتل عام کیا اور مغربی ایشیا اور ایران جو مقاومت کا مرکز ہے، میں سات ہزار ارب ڈالر خرچ کیے تاہم ان کے پیسے کسی کام نہیں آئے اور وہ جس کارزار میں داخل ہوئے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور آج سوچ رہے ہیں کہ یہ سب کیسے ہو رہا ہے کہ جتنا بھی خرچہ کریں، جتنا زیادہ اسلحہ اور پیسہ خرچ کر یں ہمارے علاقے کے لوگوں کی مقاومت سے جیت نہیں سکتے۔

قدس فورس کے کمانڈر نے کہا کہ امریکیوں نے خطے میں 7 ہزار ارب سے زیادہ خرچ کیے لیکن انہیں رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ وہ اتنی جرات نہیں رکھتے کہ فوجی میدان میں ایران سے لڑ سکیں۔ لہٰذا امریکہ، یورپ اور خطے میں ان کے گماشتوں میں جو فطری پستی اور بزدلی پائی جاتی ہے اس کی وجہ سے اب وہ ٹیکٹیکی ہتھکنڈوں میں مصروف ہیں تاکہ اصلی کارزار میں اپنی شکست کا ازالہ کر سکیں اور میڈیا کو دکھا سکیں کہ جیت چکے ہیں۔

انہوں نے ایران کے حالیہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دشمن  حالیہ کچھ دنوں کے دوران جنگ کے اصلی میدانوں میں اپنی نااہلی اور کمزوری کی وجہ سے سائبر اسپیس میں کچھ نادان نوجوانوں کے چہروں پر پٹے ڈال کر انہیں میدان میں لے آئے اور یہ ان کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

جنرل قاآنی نے مزید کہا کہ جس دن انہوں نے شہید سلیمانی کو شہید کیا، ہم نے ان سے کہا کہ اپنا گھر بیچ دو اور فلسطین چھوڑ دو۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ مقبوضہ علاقوں میں پرانی یہودی شخصیات نے اسرائیل سے یہودیوں کے انخلاء کے لیے ایک تنظیم بنائی ہے۔ آج اسرائیلی شدید دباؤ میں ہیں اور منفی تشہیر پر انہیں شرم بھی نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ آج صرف مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف ایک دن میں 50 کے قریب آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ آج صیہونی حکومت درماندہ ہو چکی ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ اگر اسلامی نظام ﴿ایران﴾ پر دباؤ ڈالیں تو نظام اپنے راستے سے ہٹ جائے گا۔ 

سپاہ قدس کے کمانڈر نے زور دے کر کہا کہ دشمن کی تمام حرکتیں ہمارے ریکارڈ میں موجود ہیں اور بلا استثناء ان سب کو اس کا خمیازہ بھگتنا ہو گا۔ جس نے بھی کسی روز ایران کے خلاف میڈیا سرگرمی انجام دی ہے ایک دن اس کا خمیازہ بھگتے گا اور وہ دن بھی آئے گا جب وہ دیکھیں گے کہ ان کے لیے کچھ نہیں بچا۔
 

لیبلز