مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں خطرے کی گھنٹی کا پتہ دینے والی ان علامات کی طرف اشارہ کیا اور کہاکہ اسرائیل داخلی طور پر سیاسی اور سکیورٹی بحران اور تعطل کا شکار ہے۔
صہیونیوں کے ناجائز قبضے کے خلاف فلسطینی مزاحمت اور مقاومت غزہ سے مغربی کنارے اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں تک پھیل چکی ہے۔
اسرائیلی حکومت کے خلاف نفرت کا رجحان عالمگیر ہوچکا ہے جس کے کچھ پہلو قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے موقع پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
"اسرائیل" کے قیام کے دن کو "مصیبت اور النکبہ" کے دن سے متعارف کرانے کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی منظوری اور دیگر بہت سی وجوہات۔
ناصر کنعانی نے اپنی ٹویٹ میں مزید لکھا کہ صہیونی نسل پرست حکومت اور اس کے حامیوں کی ایرانو فوبیا پر توجہ مرکوز کرنا مسئلہ فلسطین سے توجہ ہٹانے اور دم توڑتے اسرائیل کو مصنوعی سانس دینے کی ایک مایوس کن اور ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے لکھا کہ امریکی حمایت کی چھتری تلے اسرائیلی حکومت کی زیادہ سے زیادہ تعداد میں حکومتوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے ہاتھ پاوں مار رہی ہے جبکہ یہ کام اس منحوس حکومت اور اس کی ناجائز فطرت سے دنیا کی اقوام کی نفرت کو کم کرنے میں کوئی اثر پیدا نہیں کرے گا۔
ایرانی ترجمان نے اپنی ٹویٹ کے آخر میں لکھا کہ عالمی کپ کی اصل فاتح فلسطینی قوم ہے اور ہارنے والی صہیونی حکومت ہے۔