مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ نے ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر اور بڑھتی ہوئی پر تشدد کاروائیوں کے رد عمل میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں عالمی برادری سے دہشت گردی کی مذمت کا مطالبہ کیا اور ملک افراتفری اور تشدد کو فروغ دینے والی غیر ملکی قوتوں کی دانستہ خاموشی کو دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی قرار دیا جس کا نتیجہ دنیا بھر میں دہشت گردی کی تقویت کی صورت میں ظاہر ہوگا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ایران کی معزز قوم اور عالمی برادری نے حالیہ دنوں کے دوران ایذہ، اصفہان اور مشہد کے شہروں میں معصوم شہریوں اور ایران کی سلامتی کے محافظوں کے خلاف بے رحم دہشت گردوں کے مجرمانہ اقدامات کا مشاہدہ کیا۔ بدقسمتی سے ان دہشت گردانہ حملوں میں ہمارے بہت سے عزیز ہم وطن جن میں بے گناہ خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، شہید یا زخمی ہوئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ ان مذموم دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی عوام بالخصوص شہداء کے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے اور اللہ تعالیٰ سے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے دعا گو ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بلاشبہ ایران کے متعدد شہروں میں انتہائی واضح دہشت گردانہ کارروائیوں کے سامنے ایران میں افراتفری اور تشدد کو فروغ دینے والے غیر ملکیوں کی دانستہ خاموشی کا دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور دنیا میں دہشت گردی کو تقویت دینے کے علاوہ کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ایذہ، اصفہان اور مشہد کے شہروں میں دہشت گردی کی کارروائی جو شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے زائرین اور عبادت گزاروں پر حالیہ اسی طرز کے حملے کے بعد ہوئی، بدستور اس بات کی تصدیق کر رہی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عظیم ایرانی قوم کے دشمن اور مخالفین کس طرح سے اپنی مجرمانہ فطرت کو ملک کے عوام اور بچوں کے لیے ہمدردی کے جھوٹے نقاب کے پیچھے چھپا رہے ہیں۔
بین الاقوامی ضابطوں اور اصولوں کی رو سے دہشت گردی اپنی ہر صورت میں، ہر جگہ اور ہر وقت قابل مذمت ہے، لہذا عالمی برادری اور عالمی فورمز کا فرض ہے کہ وہ ایران میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کریں اور پرتشدد اور انتہا پسند تحریکوں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں نہ بننے دیں کہ جن کی حیات کو بدامنی، نفرت، کشیدگی، افراتفری، فسادات اور بلووں سے ہی دوام ملتا ہے۔
اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران، بین الاقوامی قوانین کے معیارات کی بنیاد پر اور اپنے قوانین اور ضوابط کے مطابق دہشت گردوں اور ان کی حمایتی حکومتوں کی طرف سےصوبہ اصفہان کے شہر ملکشہر میں بھی دو سیکورٹی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ کی جانے والی دہشت گردی پر قانونی اور عدالتی کارروائیوں کی پیروی کرنے کا اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز جنوب مغربی صوبہ خوزستان کے شہر ایذہ کے ایک پرہجوم بازار میں دہشت گردوں کی جانب سے عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کے بعد کم از کم سات افراد شہید ہو ئے
جبکہ وسطی ایرانی صوبے اصفہان کے شہر سمیروم میں فسادات کے دوران تین افراد ہلاک اور آٹھ سیکورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
مزید برایں صوبہ اصفہان کے ہی شہر ملکشہر میں بھی دو سیکورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے۔