ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے ذریعے امریکہ کو ایران کے بھیجے گئے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک اچھے، مضبوط اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر امیر عبداللہیان اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل نے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور تبادلہ خیال کیا۔

گفتگو میں پابندیوں کے خاتمے کے لئے ہونے والے مذاکرات، یورپی یونین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان تعلقات اور یوکرین کی جنگ سے متعلق تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کے ذریعے امریکہ کو ایران کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک اچھے، مضبوط اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ ہم نے اپنی رائے کو تعمیری اور مستقبل کے حوالے سے امریکی فریق کے سامنے پیش کیا۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعاون کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ایجنسی اور ایران کے درمیان اچھے اور مضبوط تعاون کے معاہدے پر عمل کیا جا رہا ہے۔

ایران کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بعض یورپی انتہا پسند حکام کے موقف نے یورپ کے اندر بھی تشدد اور دہشت گردی کو فروغ دیا اور اس کا مطلب یہ ہے کہ بعض انتہا پسند یورپی لیڈروں کے ہاتھوں ہی سے انسانی حقوق کے نام پر یورپ کی سلامتی کو خطرہ پیدا ہوا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے یوکرینی ہم منصب کے ساتھ اپنی حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بار پھر یوکرین کی جنگ، جنگ کے خاتمے اور جنگ بندی کی ضرورت کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف کا اعادہ کیا۔

اس ٹیلی فونک گفتگو میں جوزپ بوریل نے اپنے ترجمان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بار پھر شیراز میں داعش کے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی اور حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

بعض یورپی حکام کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اسے یورپی معاشروں کی رائے عامہ کی عکاسی قرار دیا جو کہ میڈیا رپورٹس کی وجہ سے ہے۔

یورپی رابطہ کار جوزپ بوریل نے جوہری مذاکرات کے حوالے سے امریکی کو ایران کے پیغام منتقل کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہم حتمی معاہدے تک پہنچنے تک اپنی تعمیری کوششیں جاری رکھیں گے اور ہم اس کے نتائج کے بارے میں پر امید ہیں۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اعلیٰ نمائندے نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہونے والے معاہدے کو تعاون کی راہ میں ایک قدم آگے بڑھانے اور آئی اے ای اے کے سوالات کے جوابات قرار دیا۔