مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک جوابی اقدام کے تحت متعدد امریکی اہلکاروں اور اداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ان پابندیوں کا اطلاق متعلقہ اداروں کی منظوری کے مطابق اور اگست 2016 میں منظور شدہ قانون ﴿انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور خطے میں امریکہ کی مہم جوئی اور دہشت گردانہ اقدامات کا مقابلہ) پر عمل درآمد کے لئے کیا جا رہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ بالا قانون کے آرٹیکل 4 اور 5 کی بنیاد پر اور درج ذیل دلائل کی بناء پر مذکورہ اداروں اور افراد کو بلیک لسٹ کیا جارہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے پابندیاں عائد کرنے کے دلائل میں کہا ہے کہ مذکورہ ادارے اور افراد انسانی حقوق کے خلاف سرگرمیوں کے ارتکاب، اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت، ایران میں تشدد اور بدامنی کو فروغ دینے، دہشت گردی کے اقدامات پر اکسانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے، اسلامی جمہوریہ ایران کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کوششوں اور سرگرمیوں کو سبوتاژ کرنے اور آخر کار ایرانی قوم پر دباؤ بڑھانے جو اقتصادی دہشت گردی کی ایک مثال ہے، میں ملوث پائے گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد اور اداروں پر مذکورہ قانون کے چھٹے حصے کے آرٹیکل 6، 7 اور 8 کے مطابق ان کے لئے ایرانی ویزوں کے اجرا پر پابندی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حدود میں ان کا داخلہ ممنوع ہوگا، ایران کے مالیاتی اور بینکنگ نظام میں ان کے بینک اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا جائے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں میں ان کی جائیداد اور اثاثوں کو ضبط کرلیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام ادارے متعلقہ حکام کی منظوری کے مطابق ان پابندیوں کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔
اجراء کی تاریخ: 1 نومبر 2022 - 12:49
ایران کی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کے قانون پر عمل درآمد کے لئے اور امریکہ کی مہم جوئیوں پر جوابی اقدام کے تحت متعدد امریکی افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔